Time 21 دسمبر ، 2021
پاکستان

کوئٹہ/ راولپنڈی: رہائشی علاقوں میں غیر قانونی طور پر قائم نجی اسکولز سیل

حکام نے بتایا کہ نجی تعلیمی اداروں کو تین سال سے متعدد بار نوٹسز دینے کے باوجود ازخود ان اداروں کو ختم نہیں کیا—فوٹو فائل
حکام نے بتایا کہ نجی تعلیمی اداروں کو تین سال سے متعدد بار نوٹسز دینے کے باوجود ازخود ان اداروں کو ختم نہیں کیا—فوٹو فائل

کوئٹہ کے کنٹونمنٹ ایریا کے رہائشی علاقوں میں غیر قانونی طور پر قائم نجی اسکولوں کیخلاف کارروائی جاری ہے۔

کنٹونمنٹ بورڈ حکام کے مطابق سپریم کورٹ آف پاکستان کے احکامات پر کنٹونمنٹ بورڈ کے علاقے میں غیر قانونی طور پر قائم نجی تعلیمی اداروں کو بند کروایا جارہا ہے۔

حکام نے بتایا کہ نجی تعلیمی اداروں کو تین سال سے متعدد بار نوٹسز دینے کے باوجود ازخود ان اداروں کو ختم نہیں کیا تاہم اب تک 50 سے زائد نجی تعلیمی اداروں کو سیل کیا جاچکا ہے اور آئندہ دو سے تین روز میں کارروائی مکمل کرکے رپورٹ ارسال کردی جائے گی۔

راولپنڈی میں نجی تعلیمی ادارے سیل

دوسری جانب راولپنڈی اور چکلالہ کنٹونمنٹ انتظامیہ نے رہائشی علاقوں میں قائم نجی تعلیمی اداروں کو سیل کرنا شروع کردیا۔

کینٹ انتظامیہ نے ایک نجی اسکول کے پرنسپل، ان کے اہلخانہ اور بچوں کو بھی اسکول میں بند کر دیا، اسکول پرنسپل کی دہائیوں کے بعد اہل علاقہ نے کینٹ بورڈ سے رابطہ کیا جس کےبعد اسکول ڈی سیل کر کے محصور لوگوں کو باہر نکالا گیا۔

واضح رہےکہ سپریم کورٹ نے 2017 میں نجی اسکولوں کو رہائشی علاقوں سے باہر نکالنے کا حکم دیا تھا جس کے بعد تین سال کے لیے اس کارروائی کو روکا گیا تھا، کینٹ بورڈز کے مطابق یہ مدت 2021 میں ختم ہو رہی ہے۔

علاوہ ازیں آل پاکستان پرائیویٹ اسکول ایسوسی ایشن کا کہنا ہے کہ معاملے کی 5 جنوری کو سپریم کورٹ میں سماعت تک انتظار کیا جائے۔ 

مزید خبریں :