Time 27 دسمبر ، 2021
پاکستان

کیا قبضےکی زمین پر بنی مسجد میں نماز ہوسکتی ہے؟ سپریم کورٹ کا استفسار

سپریم کورٹ نے کراچی میں طارق روڈ پارک اراضی سے تمام قبضے ختم کرانےکا حکم دیتے ہوئے پارک میں قائم مسجد اورکلب کی انتظامیہ کو نوٹس جاری کر دیا۔

سپریم کورٹ کراچی رجسٹری میں چیف جسٹس پاکستان جسٹس گلزار احمد کی سربراہی میں جھیل پارک اور اطراف میں قبضے سمیت طارق روڈ پارک اراضی پرکلب اور مسجد بنانےکے خلاف دائر درخواست پر سماعت ہوئی۔

دوران سماعت چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ دلکشاں کلب کیسے بن گیا؟ طارق روڈپر اس جگہ تو ایک پارک ہوا کرتا تھا، پی ایی سی ایچ ایس سوسائٹی کے وکیل نے کہا کہ اب وہاں پارک اراضی پر مسجد بھی بنا دی گئی ہے،کارروائی کرتے ہیں تو امن و امان کا مسئلہ بن جاتا ہے۔

اس پر جسٹس قاضی امین نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آج کل بڑا آسان طریقہ ہے قبضے کا کہ مسجد بنادی جائے یا ایک قبر تعمیر کردی جائے، مسجد نبوی ﷺمیں توسیع کیسے ہوئی تھی سب کو پتہ ہے،کیا قبضے کی زمین پر بننے والی مسجد میں نماز ہوسکتی ہے؟

عدالت نے حکم دیاوضاحت کی جائے کہ پارک مسجد میں کیسے تبدیل ہوسکتا ہے،کل 28 دسمبرتک وضاحت دی جائے۔

 عدالت نے مدینہ مسجد انتظامیہ اور محکمہ اوقاف کو 28 دسمبر کے لیے نوٹس جاری کرتے ہوئے جواب طلب کرلیا۔عدالت نے طارق روڑ پارک اراضی سے تمام قبضے ختم کرانے  اور دلکشاں کلب کے خلاف بھی فوری کارروائی کا حکم دے دیا۔

مزید خبریں :