دنیا
Time 28 دسمبر ، 2021

بھارت میں عیسائی بھی نشانے پر، مدر ٹریسا کے فلاحی ادارے کو بیرونی فنڈز لینے سے روک دیا گیا

مدر ٹریسا نے مشنریز آف چیریٹی ادارہ 1950 میں قائم کیا تھا اور اس کے تحت 240 سے زائد فلاحی ادارے چلائے جارہے ہیں— فوٹو: فائل
مدر ٹریسا نے مشنریز آف چیریٹی ادارہ 1950 میں قائم کیا تھا اور اس کے تحت 240 سے زائد فلاحی ادارے چلائے جارہے ہیں— فوٹو: فائل

بھارت میں مسلمانوں کے بعد اب عیسائیوں پر انتہا پسندوں کے حملے جاری ہیں اور ایسے میں بھارتی حکومت نے بھی نوبیل انعام یافتہ مدر ٹریسا کے فلاحی ادارے کی بیرونی فنڈنگ روکنے کی کوششیں شروع کردیں۔

مدر ٹریسا نے مشنریز آف چیریٹی ادارہ 1950 میں قائم کیا تھا اور اس کے تحت  240 سے زائد فلاحی ادارے چلائے جارہے ہیں۔

بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدرٹریسا مشنریز آف چیریٹی کے منتظمین کا کہنا ہے کہ بھارتی وزارت خارجہ نے بیرون ملک سے نقد وصولی کی درخواست کی تجدید سے انکارکردیا ہے۔

رپورٹس  میں کہا گیا ہے کہ مشنریز آف چیریٹی بیرون ملک سے فنڈز اکٹھے کرتا ہے جبکہ چیریٹی نے اپنے تمام اداروں کو مسئلہ کے حل تک تنظیم کے غیرملکی فنڈز کے اکاؤنٹ کو آپریٹ نہ کرنےکی ہدایات جاری کی ہیں۔

اس حوالے سے بھارتی حکومت نے 27 دسمبر کو ایک بیان  جاری کیا اور کہا کہ مشنریز آف چیریٹی کی درخواست کو رد کردیا گیا ہے اور اس کی وجہ درخواست فارن کنٹری بیوشن ریگولیشن ایکٹ سے مطابقت نہیں رکھتی اور منفی چیزیں بھی سامنے آئی ہیں۔

اُدھر بھارتی میڈیا رپورٹس کے مطابق مدر ٹریسا کا مشنریز آف چیریٹی ادارہ بھارت بھر میں کئی شلیٹرز ہوم چلاتا ہے اور اسے 2020-21 میں بیرون ممالک سے 75 کروڑ ڈالرز کی امداد موصول ہوئی تھی۔

بھارتی حکومت کا فیصلہ کرسمس پر غریب افراد کیلئے بھیانک تحفہ قرار

بھارتی شہر کولکتہ کے سب سے بڑے پادری فادر ڈومینک گومز نے اسے کرسمس پر غریب افراد کیلئے بھیانک تحفہ قرار دیا۔

ان کا کہنا تھا کہ اس سے تنظیم سے فائدہ اٹھانے والوں سمیت مجموعی طور پر 22 ہزار سے زائد افراد متاثر ہوں گے۔

دوسری جانب تنقید کے بعد بھارتی حکومت نے ایک بیان میں وضاحت دی ہے کہ بیرون ملک نقد وصولی کی درخواست کی تجدید سے انکار کیا گیا ہے تاہم ادارے کے اکاؤنٹس منجمد نہیں کیے گئے۔

واضح رہے کہ بھارت میں یہ اکاؤنٹس ایک ایسے موقع پر منجمد کیے گئے ہیں جب کرسمس اور اس سے قبل بھارت کے مختلف شہروں میں چرچ کے ساتھ ساتھ مسیحیوں کے مقدس مقامات پر حملے کیے گئے۔

مزید خبریں :