30 دسمبر ، 2021
عالمی ادارہ صحت (ڈبلیو ایچ او) کے سربراہ ایڈہانوم ٹیڈروس کا کہنا ہے کہ کورونا کے ڈیلٹا اور اومی کرون ویرینٹ ملکر عالمی وبا کے خطرناک سونامی کو جنم دے رہے ہیں۔
مختلف ممالک میں کورونا کی صورت حال کے حوالے سے جاری اپنے ایک بیان میں سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ کورونا کے ڈیلٹا اور اومی کرون ویرینٹ کے کیسز صحت عامہ کے کارکنان پر بوجھ بڑھا رہے ہیں۔
ایڈہانوم ٹیڈروس کا کہنا تھا کہ کورونا کے ڈیلٹا اور اومی کرون ویرینٹ ملکر کورونا کیسز کے خطرناک سونامی کو جنم دے رہے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ امیر ممالک میں کورونا بوسٹر ڈوز مہم اس وبا کو مزید پھیلانے کا سبب بن رہی ہے کیونکہ غریب ممالک کورونا ویکسین کی ابتدائی خوراکوں سے محروم ہیں۔
سربراہ عالمی ادارہ صحت کا کہنا تھا کہ تقریباً 100 ممالک ابھی تک 40 فیصد آبادی کی ویکسی نیشن کا ہدف پورا نہیں کر پائے ہیں، امیر ممالک میں بوسٹر مہم سے عالمی وبا کا دورانیہ مزید بڑھ سکتا ہے۔
دوسری جانب غیر ملکی خبر ایجنسی کا بتانا ہے کہ دنیا بھر میں کورونا کے یومیہ 9 لاکھ کیسز رپورٹ ہو رہے ہیں اور صرف امریکا میں 24گھنٹوں میں کورونا کے ریکارڈ 4 لاکھ65 ہزار سے زائد کیسز اور 1700 سے زائد اموات رپورٹ ہوئیں۔
امریکا کے ماہر متعدی امراض ڈاکٹر فاؤچی نے خدشہ ظاہر کیا ہے کہ جنوری 2022 کے آخر تک امریکا میں کورونا کیسز میں اضافہ عروج پر ہو گا۔
ادھر بھارتی وزارت صحت کے طابق گزشتہ روز کورونا سے 268 اموات رپورٹ ہوئیں اور 13 ہزار 154 کیسز رپورٹ ہوئے۔
بھارت میں اومی کرون ویرینٹ کے کیسز کی تعداد بڑھ کر 1000 کے قریب پہنچ گئی ہے اور بھارتی شہر ممبئی میں اومی کرون کے پھیلاؤ کے پیش نظر دفعہ 144 میں7 جنوری تک توسیع کر دی گئی ہے۔