30 دسمبر ، 2021
قومی اسمبلی میں حکومت کی جانب سے ضمنی مالیاتی بل 2021 پیش کردیا گیا، اس دوران اپوزیشن ارکان نے سخت احتجاج کیا۔
بل پیش کیے جانے کے دوران اپوزیشن جماعتوں کے ارکان اپنی نشستوں سے اٹھ کر اسپیکر ڈائس کے قریب جمع ہوگئے اور شدید احتجاج کیا۔
اپوزیشن ارکان نے مہنگائی کیخلاف نعروں پر مبنی پلے کارڈز اٹھا رکھے تھے۔ اسی ہنگامہ آرائی کے دوران قومی اسمبلی میں پیپلز پارٹی کی خاتون رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی اور حکومتی جماعت تحریک انصاف کی رکن غزالہ سیفی نے ایک دوسرے کو تھپڑ جڑ دیے، پہل کس نے کی یہ معلوم نہ ہوسکا۔
واقعے کے بعد تحریک انصاف کی رکن قومی اسمبلی غزالہ سیفی ایوان سے باہر آگئیں اور اس دوران انہوں نے جیو نیوز سے گفتگو میں بتایا کہ ’میرا ہاتھ مروڑا گیا ہے، انگلی فریکچر ہوگئی ہے‘۔
غزالہ سیفی نے کہا کہ ارکان قومی اسمبلی سے گاہے گاہے پوچھ لینا چاہیے کہ انہوں نے کہاں تعلیم حاصل کی ہے؟
تحریک انصاف کی رکن اسمبلی نے مزید کہا کہ وہ اسپتال آئی ہیں جہاں ڈاکٹرز نے کہہ دیا ہے کہ ان کی انگلی میں فریکچر ہے، ان کا ایکسرے ہونا ابھی باقی ہے۔
انہوں نے کہا کہ وہ اس واقعے کیخلاف درخواست دیں گی۔ جیو سے گفتگو کرتے ہوئے غزالہ سیفی نے اس بات کا اعتراف بھی کیا کہ انہوں نے شگفتہ جمانی کو جوابی تھپڑ بھی مارا کیوں کہ ان کے پاس اس وقت اور کوئی آپشن نہیں تھا۔
اس حوالے سے پیپلز پارٹی کی رکن قومی اسمبلی شگفتہ جمانی کا مؤقف ہے کہ پہل غزالہ نے کیا، وہ سینیئر ہیں، کوئی ہاتھ لگائے گا تو جواب تو دینا پڑے گا۔
اس سارے معاملے پر فواد چوہدری بیچ بچاؤ کے بجائے موبائل فون سے ویڈیو بناتے رہے۔