02 جنوری ، 2022
وفاقی وزیر اطلاعات فواد چوہدری نے سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی کے معاملے پر قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف کے خلاف کارروائی کرنے کا اعلان کردیا۔
کراچی میں میڈیا سے گفتگو میں سابق وزیراعظم نواز شریف کی وطن واپسی سے متعلق پوچھے گئے سوال پر فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ نواز شریف کی واپسی کے لیے وزیراعظم نے اٹارنی جنرل کوہدایت جاری کی ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ شہباز شریف نواز شریف کے ضامن بنے تھے، حلف نامہ بھی دیا تھا، ہائیکورٹ کو از خود نوٹس لیتے ہوئے شہباز شریف کو بلانا چاہیے تھا اور کہنا چاہیے کہ آپ نے حلف نامہ دیا تھا لیکن نواز شریف واپس نہیں آرہے تو کیوں نہ آپ کو جعلی حلف نامے پر جیل بھیج دیا جائے۔
وفاقی وزیر کا کہنا تھاکہ ہائیکورٹ چونکہ ایسا نہیں کر رہی تو اب حکومت کو اس معاملے میں فریق بننا پڑ رہا ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلز پارٹی سندھ کے لوگوں سے نجانے کس چیز کا بدلہ لے رہی ہے، سندھ میں اسپتالوں کا جو حال ہیں اس سے عام آدمی متاثر ہو رہا ہے۔
ملک میں مہنگائی سے متعلق سوال پر وفاقی وزیر نے کہا کہ ملک میں مہنگائی ہے لیکن پاکستان میں معاشی استحکام واپس آ رہا ہے، اب صورت حال میں بہتری آنا شروع ہو گی۔
فنانس ترمیمی بل کے حوالے سے فواد چوہدری کا کہنا تھا کہ فنانس ترمیمی بل 15 سے 20 جنوری تک پاس ہو جائے گا، ہم نے 5 سالوں میں 55 بلین ڈالر واپس کرنے ہیں۔
ایک اور سوال کے جواب میں وزیر اطلاعات کا کہنا تھا کہ اسٹیٹ بینک کو آئی ایم ایف کے پاس گروی نہیں رکھا بلکہ اسٹیٹ بینک کا آزاد ہونا پاکستان کے مفاد میں ہے۔