پاکستان
Time 04 جنوری ، 2022

خواجہ آصف کیخلاف ہرجانے کا کیس: عمران خان سے جواب طلب

اسلام آباد ہائیکورٹ نے خواجہ آصف کے خلاف ہتک عزت کے کیس میں وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر  لیا۔

عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کرنے کے سیشن کورٹ کے فیصلے کے خلاف درخواست پر سماعت چیف جسٹس اسلام آباد ہائیکورٹ جسٹس اطہر من اللہ نے کی۔

وکیل خواجہ آصف نے عدالت میں مؤقف اپنایا کہ ٹرائل کورٹ کے جج نے عمران خان کے بیان پر جرح کا حق ختم کر دیا۔

چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسار کیا کہ ہتک عزت کا یہ کیس کب سے زیر التوا ہے؟ جس پر خواجہ آصف کے وکیل نے بتایا کہ یہ کیس 2012 کا ہے، 2021 میں سوالات وضع کیے گئے۔

چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ اس عدالت نے ہدایت دی ہے کہ ہتک عزت کے کیسز جلد نمٹائے جائیں، کیس میں اس التوا کا ذمہ دار کون ہے؟ کیا آپ کہتے ہیں کہ التوا عمران خان کی طرف سے ہوا؟

جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ 2012 سے ہتک عزت کا کیس تاخیر کا شکار ہو رہا ہے، ہتک عزت کے کیس کا تو 2 ماہ میں فیصلہ ہوجانا چاہیے تھا۔

وکیل خواجہ آصف نے کہا کہ دونوں فریقین کی جانب سے التوا لیا گیا، جب سوالات وضع ہوئے خواجہ آصف 6 ماہ نیب کی حراست میں تھے جبکہ عمران خان نے شروع میں کیس کی پیروی ہی نہیں کی۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے ٹرائل کورٹ کو ہتک عزت کیس کی کارروائی آگے بڑھانے سے روکتے ہوئے وزیراعظم عمران خان کو نوٹس جاری کر کے جواب طلب کر لیا اور سماعت 12 جنوری تک ملتوی کر دی۔

یاد رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے مسلم لیگ ن کے رہنما خواجہ آصف کے خلاف 10 ارب روپے ہرجانے کا کیس دائر کر رکھا ہے۔

مزید خبریں :