13 جنوری ، 2022
وزیراعظم عمران خان کی زیر صدارت پارلیمانی پارٹی کے اجلاس میں وزیر دفاع پرویز خٹک ، رکن اسمبلی نور عالم و دیگر ارکان نے منی بجٹ، مہنگائی اور اسٹیٹ بینک کی خود مختاری سے متعلق شدید تحفظات کا اظہار کیا۔
رکن اسمبلی نور عالم نے وزیراعظم سے سوالات کیےکہ کیا اسٹیٹ بینک کی خودمختاری سے سلامتی ادارے تو متاثر نہیں ہوں گے؟ کیا ہم سلامتی اداروں کے اکاؤنٹ کی تفصیلات بھی آئی ایم ایف کو دیں گے؟ کیا منی بجٹ سے ہمیں گیس پانی بجلی ملے گی؟
وزیراعظم عمران خان نےکہا کہ واضح کرنا چاہتا ہوں کہ ملکی مفاد پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا، سلامتی اداروں کا تحفظ ہر صورت یقینی اور پہلی ترجیح ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس کے دوران وزیر دفاع پرویز خٹک اور وزیراعظم کےدرمیان تلخ جملوں کا تبادلہ بھی ہوا، پرویز خٹک نے کہا کہ آپ کو وزیراعظم ہم نے بنوایا ہے، خیبرپختونخوا میں گیس پر پابندی ہے،گیس بجلی ہم پیدا کرتے ہیں اور پِس بھی ہم رہے ہیں، اگر آپ کا یہی رویہ رہا تو ہم ووٹ نہیں دے سکیں گے۔
پرویز خٹک کی اس گفتگو پر وزیراعظم اٹھ کر جانے لگے اور کہا کہ اگر آپ مجھ سے مطمئن نہیں تو کسی اور کو حکومت دے دیتا ہوں۔ وزیراعظم اجلاس سے اٹھ کر جانے لگے تو سینیئر ارکان قومی اسمبلی نے انہیں روک لیا البتہ پرویز خٹک اجلاس سے اٹھ کر چلے گئے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ اس دوران اجلاس کا ماحول کافی کشیدہ رہا اور اجلاس کے مقاصد بھی حاصل نہ ہو سکے کیوں کہ وزیراعظم باضابطہ طور پر ارکان قومی اسمبلی سے منی بجٹ کے معاملے پر بات نہ کرسکے۔