پاکستان
Time 14 جنوری ، 2022

اسٹیٹ بینک بل ملک کے حق میں نہیں، آئی ایم ایف سن لے، یہ بل واپس لیے جائیں گے: شاہد خاقان

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینیئر نائب صدر و سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اسٹیٹ بینک کا بل پاکستان کے حق میں نہیں اور عالمی مالیاتی فنڈ (آئی ایم) ایف سن لے، یہ بل واپس لیے جائیں گے۔

اسلام آباد میں لیگی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان کا کہنا تھاکہ  گزشتہ روز پارلیمان کا سیاہ ترین دن تھا، عوام پر 700 ارب روپے سے زیادہ کا بوجھ ڈالا جارہا ہے، اسپیکر اور ڈپٹی اسپیکر نے کوشش کی ایوان میں ووٹنگ بھی نہ ہوسکے۔

ان کا کہنا تھاکہ عجلت میں بلزپاس کرائےگئے، عجلت کیا تھی بتانے سے قاصر تھے، سب سے خطرناک بل ہےکہ اپنی معیشت کی چابی ہم آئی ایم ایف کے حوالے کررہے ہیں، رات کے اندھیرے میں بغیرکسی بحث کےبل پاس کرایا گیا، عددی برتری تو ٹیلی فونز نے پوری کردی، کم ازکم بحث تو ہوتی۔

شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھاکہ نجی محفلوں میں وزرا کہتے ہیں ہم آئی ایم ایف کے ہاتھوں مجبور ہیں، آپ مجبور ہیں تو ایسے بل کا دفاع کیوں کررہے ہیں؟ کوئی رولز، آئین اور روایات کی پرواہ نہیں کی گئی، یہ سب کچھ ہوا جب وزیراعظم ایوان میں موجود تھے۔

سابق وزیراعظم نے کہا کہ یہ بل آئی ایم ایف کے حق میں ہوسکتا ہے، پاکستان کے حق میں نہیں، آئی ایم ایف بھی بات سن لے،یہ بلز واپس لیے جائیں گے۔

دوسری جانب مسلم لیگ (ن) کے جنرل سیکرٹری احسن اقبال کا کہنا تھاکہ ثاقب نثارکو مبارک، ان کا صادق اور امین ملک کو 100 ارب روپے کا پڑا ہے۔

خیال رہے کہ گزشتہ روز حکومت نے قومی اسمبلی میں منی بجٹ اور اسٹیٹ بینک بل پاس کرایا تھا۔

مزید خبریں :