21 جنوری ، 2022
کراچی: سندھ ہائیکورٹ نے نان ایکسپورٹ انڈسٹریز کو گیس کی بندش کے خلاف دائر درخواستوں پر دلائل مکمل ہونے کے بعد فیصلہ محفوظ کرلیا۔
سندھ ہائیکورٹ میں نان ایکسپورٹ انڈسٹریز کو گیس بندش کے خلاف دائر درخواستوں کی سماعت ہوئی جس میں ایڈیشنل اٹارنی جنرل اور دیگر فریقین نے دلائل دیے۔
ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے دلائل میں کہا کہ ہر سال اسی طرح نان ایکسپورٹ انڈسٹریز کی گیس بند کی جاتی ہے اور موسم سرما میں گیس فراہمی کی پہلی ترجیح گھریلو صارفین ہوتے ہیں۔
اس پر عدالت نے سوال کیا کہ کیا حکومت نےگیس مینجمنٹ پالیسی میں کہا ہےکہ ہفتے میں 6 دن گیس ملے گی؟ ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ ہفتہ وار بنیادوں پر گیس کی صورتحال کا جائزہ لیا جاتا ہے، جہاں کم ڈیمانڈ ہو وہاں کی گیس کو دیگر جگہوں پر ایڈجسٹ کیا جاتا ہے ، گیس ہر سال 10 سے 15 فیصد کم ہوتی جارہی ہے۔
عدالت نے کہا کہ درخواست گزاروں کا اعتراض ہے کہ پنجاب میں انڈسٹری کی گیس بند نہیں کی گئی، اس پر ایڈیشنل اٹارنی جنرل نے کہا کہ پنجاب کو ایل این جی دی جارہی ہے انہیں بھی دیں گے اس کے ریٹس زیادہ ہیں۔
درخواست گزار کے وکیل نے مؤقف اپنایا کہ سندھ 70 فیصد گیس پیدا کررہا ہے اور نان ایکسپورٹ انڈسٹریز کو گیس بند کرنے سے امپورٹ میں اضافہ ہوجائے گا، انڈسٹریز بند کرنے سے لوگ بے روز گار ہوجائیں گے۔
بعد ازاں عدالت نے فریقین کے دلائل مکمل ہونے پر فیصلہ محفوظ کرلیا اور نان ایکسپورٹ انڈسٹریز کی گیس بند کرنے سے متعلق جاری حکم امتناع برقرار رکھا۔