دنیا
Time 21 جنوری ، 2022

امریکا میں پہلی بار مسلمان خاتون بطور وفاقی جج نامزد

44 سالہ نصرت جہاں چوہدری بنگلادیشی امریکن ہیں اور ان کی بطور فیڈرل جج نامزدگی نیویارک کے ایسٹرن ڈسٹرکٹ کیلئے بھیجی گئی ہے— فوٹو: امریکی میڈیا
44 سالہ نصرت جہاں چوہدری بنگلادیشی امریکن ہیں اور ان کی بطور فیڈرل جج نامزدگی نیویارک کے ایسٹرن ڈسٹرکٹ کیلئے بھیجی گئی ہے— فوٹو: امریکی میڈیا

امریکی صدر جوبائیڈن نے امریکی تاریخ میں پہلی بار مسلمان خاتون کو بطور فیڈرل جج نامزد کردیا۔

امریکا کے صدر جوبائیڈن نے 8 فیڈرل ججز کی نامزدگی سینیٹ کو بھیجی ہے جس میں مسلمان خاتون وکیل نصرت جہاں چوہدری کا نام بھی شامل ہے۔ سینیٹ سے منظوری کے بعد وہ امریکا کی تاریخ میں پہلی مسلمان خاتون فیڈرل جج ہوں گی۔

44 سالہ نصرت جہاں چوہدری بنگلادیشی امریکن ہیں اور ان کی بطور فیڈرل جج نامزدگی نیویارک کے ایسٹرن ڈسٹرکٹ کیلئے بھیجی گئی ہے۔

نصرت جہاں چوہدری امریکی سول لبریشن یونین (اے سی ایل سی) کی امریکی ریاست الینوائے کی قانونی امور کی سربراہ ہیں۔

خیال رہے کہ گزشتہ سال  پاکستانی نژاد امریکی شہری زاہد قریشی کو امریکی تاریخ کے پہلے مسلم امریکن وفاقی جج بننے کا اعزازحاصل ہوا تھا۔

یوں نصرت جہاں چوہدری سینیٹ سے منظوری کے بعد دوسری مسلمان فیڈرل جج ہوں گی۔

مزید خبریں :