23 جنوری ، 2022
پاکستان سپر لیگ ٰ(پی ایس ایل ) کے چھٹے ایڈیشن میں لاڑکانہ کا ایک نوجوان ملتان سلطانز کے اسکواڈ میں شامل ہوا اور دیکھتے ہی دیکھتے اپی شاندار پرفارمنس اور پرجوش موجودگی سے ہر کسی کا پسندیدہ پلیئر بن گیا اور ٹورنامنٹ کا بہترین بولر بھی قرار پایا ۔
جی ہاں وہ نوجوان شاہنواز داہانی ہے ، ورلڈ کپ میں پاکستان کرکٹ ٹیم کا وزیر خارجہ کہلایا جانے والا یہ نوجوان ایکبار پھر پاکستان سپر لیگ میں شاندار پرفارمنس کیلئے پر اُمید ہے۔
جیو نیوز کو خصوصی انٹرویو میں شاہنواز داہانی نے پاکستان سپر لیگ کے ساتویں ایڈیشنز کے پلانز، گاؤں کی یادیں، اپنے کردار، دھونی سے ملاقات اور غیر ملکی کرکٹرز سے دوستی پر کھیل کر بات کی۔
آج بھی وہی داہانی ہوں
شاہنواز دہانی کہتے ہیں کہ گزشتہ ایک سال کے دوران بہت کچھ تبدیل ضرور ہوا ہے لیکن وہ آج بھی وہی شاہنواز داہانی ہے جو کچھ عرصہ پہلے گاؤں سے سے آنے والا ایک لڑکا تھا۔
اُن کا کہنا تھا کہ اُن کی یہی کوشش ہے کہ جو قدرتی رویہ اُن کا ہے اس کو ہمیشہ برقرار رکھیں، اس کی وجہ سے پورے پاکستان سے انہیں محبت ملی ہے جس کے وہ بہت شکر گزار ہیں۔
شاہنواز داہانی نے کہا کہ وہ آج بھی گاؤں جاتے ہیں تو اپنے بچپن کے دوستوں کے ساتھ وقت گزارتے ہیں اور مل کر بچپن کی یادیں تازہ کرنے کی کوشش کرتے ہیں اور اکثر وہ کام دوبارہ کرتے جو بچپن میں کیا کرتے تھے۔
اپنے بچپن کی یادیں تازہ کرتے ہوئے داہانی نے اپنے روایتی معصوم انداز میں بتایا کہ ننگے پیر کرکٹ کھیلنا، تالاب میں بال جائے تو اس کو نکالنا، باغات میں جاکر امرود توڑ کر لانا، یہ ایسی یادیں ہیں جو ہمیشہ یاد رہیں گی۔
ایک سوال پر نوجوان فاسٹ بولر نے کہا کہ پاکستان ٹیم میں رہ کر بھی نئی چیزیں سیکھنے کو ملیں، سب سے اہم چیز تو یہ سیکھی کہ سینیئرز اور کوچزسے کیسے بات کرنی ہے؟ ڈریسنگ روم میں کیسے رہنا ہے؟
پاکستان سپر لیگ 7 کے پلانز
شاہنواز داہانی نے کہا کہ وہ پی ایس ایل کے ساتویں ایڈیشن کیلئے تیار اور پرجوش ہیں، ایونٹ جوں جوں قریب آرہا ہے جوش بڑھ رہا ہے اور وہ روم آئیسولیشن میں بھی خود کو فٹ رکھنے کیلئے کام کررہے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ جلد پریکٹس شروع ہوجائے گی تو بولنگ پریکٹس بھی بحال ہوگی، پچھلے سال کی طرح اس سال بھی سب سے زیادہ وکٹیں لے کر ٹاپ بولر بننا اور ملتان سلطانز کو ٹرافی دلوانی ہے۔
شاہنواز داہانی نے کہا کہ پچھلے سال 20 وکٹیں لی تھیں، اس بار 25 سے زیادہ وکٹیں لے کر حسن علی کا ریکارڈ توڑنے کا ارادہ ہے۔
اپنی حکمت عملی بر بات کرتے ہوئے شاہنواز دہانی نے کہا کہ کہ انہوں نے پی ایس ایل کیلئے بہت محنت کی ہے، ایونٹ پاکستان میں ہے اور بیٹرز جانتے ہیں یہاں کی کنڈیشن میں کیسے کھیلنا ہے ، شاید مجھے پہلے دیکھ بھی چکے ہیں تو اس بار تھوڑا مختلف کریں گے ۔
ان کا کہنا تھا کہ میں نے پلان کیا ہے کہ بیٹنگ کو پریشان کیسے کرنا ہے؟ حکمت عملی تیار ہے کہ کس لوکل بیٹر کو کیسے بولنگ کرنی ہے اور کس غیر ملکی کو کیسے ؟
انہوں نے کہا کہ پچھلے سال ان کی ٹیلی فون گھنٹی کی سیلبریشن تھی جو سب نے پسند کی، اس بار نئی سلیبریشن ہوگی ، جب پہلی وکٹ لیں گے تو ایک نئی سیلبریشن کا اسٹائل ہوگا جس کو سب انجوائے کریں گے۔
اس کے علاوہ شاہنواز داہانی نے بتایا کہ ان کی پی ایس ایل 6 کے دوران ملتان سلطانز کے کھلاڑیوں سے کافی اچھی دوستی ہوئی تھی، پی ایس ایل ختم ہونے کے بعد بھی کارلوس بریتھ ویٹ سے رابطہ رہا اور جب ویسٹ انڈیز جانا ہوا تو بریتھ ویٹ نے رابطہ کیا جو بہت اچھا لگا۔
داہانی نے مزید کہا کہ اس بار کارلوس بریتھ ویٹ پی ایس ایل میں نہیں اور وہ انہیں کافی مس کریں گے۔ ان کے علاوہ بلیسنگ مزاربانی ، رائلی روسو اور عمران طاہر سے بھی دوستی ہوئی اور اچھا وقت گزرا ۔
داہانی نے بتایا کہ پی ایس ایل کے دوران یہ بھی انکشاف ہوا کہ جنوبی افریقا کی نمائندگی کرنیوالے عمران طاہر کا بنیاد ی تعلق سندھ سے ہی ہے ، جب ان سے پوچھا گیا کہ یہ کیسے پتہ چلا کہ وہ سندھ سے تعلق رکھتے ہیں تو داہانی نے بتایا کہ پی ایس ایل 6 کے دوران عمران طاہر نے ان سے سندھی میں گفتگوکی، وہ بہت اچھی سندھی بولتے تھے جس پر کافی حیرت ہوئی۔
داہانی نے کہا کہ جب انہوں نے عمران طاہر سے اس کی وجہ پوچھی تو مایہ ناز اسپنر نے بتایا کہ ان کا بنیادی تعلق سکھر سے ہے ، بعد میں فیملی لاہور اور پھر وہ جنوبی افریقا شفٹ ہوئے۔
ورلڈ کپ کے دوران داہانی کی دھونی سے ملاقات
شاہنواز داہانی نے ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ میں پاکستانی اسکواڈ کے ساتھ بطور ریزرو پلیئر سفر کیا، انہیں کھیلنے کا موقع تو نہیں ملا لیکن پھر بھی وہ ہر کسی کی توجہ کا مرکز بنے رہے، ان کی ہر ٹیم کے پلیئرز سے ملاقات کی تصاویر میچز کے بعد وائرل ہوتی رہیں جس پر مداحوں نے انہیں پاکستانی ٹیم کے وزیر خارجہ کا خطاب دیا۔
ورلڈ کپ کے تجربے کے بارے میں فاسٹ بولر کہتے ہیں کہ ان کیلئے یہ بھی بہت تھا کہ وہ اس اسکواڈ کا حصہ تھے جس نے ورلڈ کپ کیلئے سفر کیا کیوں کہ یہ بھی ہر کھلاڑی کا خواب ہوتا ہے کہ وہ ورلڈ کپ میں جائے۔
انہوں نے کہا کہ میچز نہ کھیل سکے کوئی بات نہیں لیکن ڈریسنگ روم میں بہت کچھ سیکھنے کو ملا جس پر انہوں نے عمل کرنا شروع کردیا ہے۔
شاہنواز داہانی نے کہا کہ ورلڈ کپ کے دوران ٹاپ پلیئرز سے مل کر اچھا لگا خاص طور پر بھارت کے سابق کپتان مہیندر سنگھ دھونی سے ملنا ان کیلئے بہت بڑی بات تھی کیوں کہ وہ جب گاؤں میں تھے تو ریڈیو اور ٹی وی پر دھونی کے بارے میں سنتے تھے، جب ان کو سامنے پایا تو سمجھ نہیں آیا کیا بات کریں مگر پھر بھی گفتگو کا آغاز کیا۔
دھونی سے گفتگو کے بارے میں داہانی نے کہا کہ ان سے پوچھا کہ آپ نے خود کو فٹ کیسے رکھا ہے ؟ تو انہوں نے کہا کہ کھیل میں رہنے کیلئے فٹ رہنا پڑتا ہے، پھر دھونی نے پوچھا کہ آپ ریزرو میں ہو یا اسکواڈ میں، جس پر انہوں نے جواب دیا کہ ریزرو میں ہوں، تو دھونی نے کہا کہ اس پر دل نہ چھوٹا کرنا کہ آپ پلیئنگ اسکواڈ میں نہیں کیوں کہ اگر ریزرو بھی ہو تو اسکا مطلب ہے کہ آپ نے کچھ کیا ہے جبھی یہاں ہیں۔
داہانی نے بتاہا کہ دھونی نے انہیں مزید کہا کہ ایک دن آپ ویرات کوہلی کو بولنگ کرائیں گے تو اس کا مزہ بھی آپ کو آئے گا۔
اس کے علاوہ شاہنواز دہانی نے کہا کہ ورلڈ کپ میں فینز نے وزیر خارجہ کا نام دیا جس کو انہوں نے بہت انجوائے کیا۔
انہوں نے کہا کہ اچھا لگتا ہے جب فینز اس طرح سپورٹ کرتے ہیں، ان کی اس محبت سے میرے حوصلے بلند ہوتے ہیں، میں فینز سے کہوں گا کہ میرے لیے دعا کریں کہ میں ہمیشہ اچھا پرفارم کرتا رہوں۔
شاہنواز داہانی نے مزید بتایا کہ وہ جب گاؤں میں تھے تو ایک فیملی ان کے پاس کیک لے کر آئی تھی، کچھ دن بعد اس فیملی کا ایک بچہ انڈر 13 میں سلیکٹ ہوا تو اس کے والد نے فون کرکے بتایا کہ بچہ بہت خوش ہے اور کہتا پھر رہا ہے کہ میں شاہنواز دہانی بن گیا ،حالانکہ وہ لڑکا بولر نہیں بیٹر تھا۔
قومی ٹیم کے فاسٹ بولر کا کہنا تھا کہ یہ لمحہ ان کیلئے اس لیے قابل فخر تھا کیوں کہ انہیں محسوس ہوا کہ ان کی وجہ سے سندھ کے بچوں میں کرکٹ کی امید جاگ رہی ہے اور وہ رول ماڈل بن رہے ہیں۔
شاہنواز دہانی نے کہا کہ وہ اپنے ان سپورٹرز اور فینز کو کبھی مایوس نہیں کریں گے۔