دنیا
Time 24 جنوری ، 2022

سعودی عرب: عصمت فروشی کا اڈہ ختم، پاکستانی سرغنہ کی گرفتاری کا حکم

سعودی عرب میں انسانی سمگلنگ کے جرائم کی سزا 15 برس تک قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔ فوٹو: فائل
سعودی عرب میں انسانی سمگلنگ کے جرائم کی سزا 15 برس تک قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔ فوٹو: فائل

ریاض: سعودی پبلک پراسیکیوٹر نے مفرور ملازماؤں سے عصمت فروشی کا دھندہ کرانے والے ایک پاکستانی شہری کی گرفتاری کا حکم جاری کر دیا۔

سعودی میڈیا کے مطابق سوشل میڈیا پر ایک ویڈیو وائرل ہوئی جس میں نظر آرہا ہے کہ ایک پاکستانی شہری مفرور گھریلو خادماؤں کی پناہ گاہ تیار کیے ہوئے ہے اور ان سے سعودی قانون اور سماجی آداب کے منافی سرگرمیاں کروا رہا ہے۔

پراسیکیوشن کے عہدیدار نے بتایا کہ سوشل میڈیا پر وائرل ویڈیو کے حوالے سے نگراں ادارے نے رپورٹ دے دی تھی جس سے یہ بات ثابت ہوگئی تھی کہ پاکستانی شہری عصمت فروشی کا ایک اڈہ قائم کیے ہوئے ہے جہاں وہ ریاض شہر میں اپنے کفیلوں کے گھروں سے مفرور ملازماؤں سے دھندا کرا رہا ہے۔

سعودی پبلک پراسیکیوٹر شیخ سعود المعجب نے حکم جاری کیا کہ واردات کرنے والے کو ہنگامی بنیادوں پر گرفتار کیا جائے اور  اس کے خلاف قانونی کارروائی کے لیے اسے فوری طور پر پبلک پراسیکیوشن کے حوالے کیا جائے۔

پبلک پراسیکیوشن کے عہدیدار کا کہنا ہے کہ پبلک پراسیکیوشن عصمت فروشی کا اڈہ چلانے والے کو متعلقہ عدالت کے حوالے کر ے گا جہاں اس پر انسانی اسمگلنگ کے جرائم کے انسداد کے قانون کے مطابق مقدمے کی سماعت ہوگی اور مذکورہ قانون کی دفعہ 4 کے تحت کیس چلے گا۔

سعودی عرب میں انسانی سمگلنگ کے جرائم کی سزا 15 برس تک قید اور 10 لاکھ ریال جرمانہ ہے۔

مزید خبریں :