طویل عدالتی کارروائی، کروڑوں روپے مالیت کے نایاب نسل کے 105 باز مرگئے

کراچی کے کسٹمز اسپورٹس کمپلیکس میں رکھے گئے نایاب نسل کے 105 باز مرگئے جبکہ زندہ بچ جانے والے 5 بازوں کی حالت بھی خراب ہے۔

کسٹمز اینٹی اسمگلنگ حکام کے مطابق اکتوبر 2020 میں ڈیفنس گزری کے دو بنگلوں پر چھاپے مار ے گئے جہاں ایک بنگلے سے 80 اور دوسرے سے 30 نایاب نسل کے باز تحویل میں لیے گئے تھے جبکہ کارروائی میں 3 ملزمان بھی گرفتار ہوئے۔ 

اس موقع پر کسٹمز حکام کو سخت مزاحمت کا بھی سامنا کرنا پڑا تھا، یہ باز خلیجی ریاست  اسمگل کیے جانے تھے۔ 

ایف آئی آر کے اندراج کے بعد مقدمہ عدالت میں چلتا رہا تو دوسری طرف قدرتی ماحول سے دور کسٹمز اسپورٹس کمپلیکس میں رکھے باز ایک ایک کر کے مرتے رہے۔

کسٹمز حکام نے اپنے طور پر ان پرندوں کی بہتر نگہداشت کی کوشش کی اور بیرون ملک سے ماہرین بھی آئے لیکن آزاد فضاؤں میں رہنے والے ان بازوں کو قید راس نہ آئی۔ 

طویل عدالتی کارروائی کی تاب نہ لاتے ہوئے یہ قیمتی باز ایک ایک کرکے مر رہے ہیں اور اب صرف 5 زندہ بچے ہیں، یہ بھی اڑنے کے قابل نہیں رہے ہیں جبکہ بازوں کو قید کرنے والے تینوں ملزمان ضمانت پر رہا ہیں۔

کسٹمز حکام کے مطابق مرنے والے بازوں کو فریزر میں محفوظ رکھا گیا ہے کیونکہ عدالتی فیصلہ آنے تک ان مرے ہوئے بازوں کو دفنایا بھی نہیں جاسکتا۔ دلچسپ بات کہ بازوں کی اسمگلنگ ناکام بنانے والے کسٹم اہلکار ملزمان کی جانب سے درج دہشت گردی کے مقدمہ کا سامنا کررہے ہیں۔ 

مزید خبریں :