Time 27 جنوری ، 2022
دنیا

یوکرین روس کشیدگی، خام تیل کی قیمت 7 سال میں پہلی بار 90 ڈالر فی بیرل سے تجاوز کر گئی

یوکرین اور روس کے درمیان کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل سے بھی تجاوز کر گئی۔—فوٹو: بلومبرگ
یوکرین اور روس کے درمیان کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل سے بھی تجاوز کر گئی۔—فوٹو: بلومبرگ

 یوکرین اور  روس کے درمیان کشیدگی کے باعث عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت 90 ڈالر فی بیرل سے بھی تجاوز کر گئی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق امریکا اور یوکرین کے درمیان جاری کشیدگی کے باعث بدھ کے روز عالمی منڈی میں خام تیل کی قیمت گزشتہ 7 سالوں میں پہلی بار 90 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ۔

بدھ کے روزخام تیل کی قیمت گزشتہ 7 سالوں میں پہلی بار 90 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ —فوٹو: بلومبرگ
بدھ کے روزخام تیل کی قیمت گزشتہ 7 سالوں میں پہلی بار 90 ڈالر فی بیرل تک پہنچ گئی ہے۔ —فوٹو: بلومبرگ

غیر ملکی خبر رساں ایجنسی کے مطابق روس اور یوکرین تنازعہ میں بڑھتی ہوئی کشیدگی نے خام تیل کی  ممکنہ سپلائی میں رکاوٹ  نے ہلچل مچا دی ہے۔ 

رپورٹس کے مطابق دوران ٹریڈنگ برینٹ خام تیل کی قیمت 90 ڈالر17 سینٹس کی سطح پرپہنچ گئی جبکہ ڈبلیو ٹی آئی خام تیل 87 ڈالر 67 سینٹس میں فروخت ہوا۔

اس کے علاوہ عالمی منڈی میں گیس کی قیمت میں تقریباً 5 فیصد اضافہ ہوا جس کے بعد دوران ٹریڈنگ گیس کی قیمت سوا 4 ڈالر فی ایم ایم بی ٹی یو ہوگئی۔

واضح رہے کہ امریکی صدر جو بائیڈن نے منگل کے روز کہا تھا کہ اگر روس نے یوکرین پر حملہ کیا تو وہ صدر ولادیمیر پوٹن پر ذاتی پابندیوں پر غور کریں گے۔

دوسری جانب روس نے یوکرین کی سرحدپر تقریباً ایک لاکھ فوجیوں کو تعینات کیا ہوا ہے لیکن حملے کی منصوبہ بندی سے انکار کیا ہے۔

مزید خبریں :