Time 30 جنوری ، 2022
کھیل

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے اوپنر احسان علی قومی ٹیم میں کم بیک کرنے کیلئے پر اُمید

کوئٹہ کے اوپننگ بیٹر نے پشاور زلمی کیخلاف 73اور کراچی کنگز کیخلاف میچ میں ناقابل شکست 57 رنز کی اننگز کھیلی تھی —فوٹو: پی ایس ایل
کوئٹہ کے اوپننگ بیٹر نے پشاور زلمی کیخلاف 73اور کراچی کنگز کیخلاف میچ میں ناقابل شکست 57 رنز کی اننگز کھیلی تھی —فوٹو: پی ایس ایل 

پاکستان سپر لیگ (پی ایس ایل)کی  ٹیم کوئٹہ گلیڈی ایٹرز میں شامل جارح مزاج بیٹر احسان علی کاکہنا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ اس وقت ان کی بہترین فارم لگی ہوئی ہے، کیم بیک کیلئے یہ بہترین وقت ہے اور اگر موقع ملا تو وہ مایوس نہیں کریں گے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں 28سالہ کرکٹر نے کہا کہ جس طرح اس بار پی ایس ایل سیون میں آغاز ہوا ہے، ان کی کوشش ہوگی کہ وہ اس سلسلے کو جاری رکھیں۔

کوئٹہ کے اوپننگ بیٹر نے پشاور زلمی کیخلاف 73اور کراچی کنگز کیخلاف میچ میں ناقابل شکست 57 رنز کی اننگز کھیلی تھی، اس سے قبل سیزن میں انہوں نے فرسٹ کلاس ٹرپل سنچری بھی اسکور کی تھی۔

احسان علی نے کہا کہ وہ خوش ہیں کہ ایک بار پھر پی ایس ایل میں واپس آئے، اندازہ تھا کہ فارم لگی ہوئی ہے مگر پریشر ضرور تھا مگر ایسے میں گلیڈی ایٹرز کی ٹیم مینجمنٹ نے اعتماد دیا۔

جارح مزاج بیٹر کا کہنا تھا کہ فرسٹ کلاس میں جو پرفارمنس دی تھی اس کی بنیاد پر اعتماد تھا کہ پی ایس ایل میں موقع ضرور ملے گا، یہاں شروع کے میچز میں اچھا پرفارم کیا ہے، کوشش کروں گا کہ اس سلسلے کو جاری رکھ کر قومی ٹیم میں کم بیک کریں۔

انہوں نے کہا کہ معلوم نہیں اگر یہ کیریئر کی بہترین فارم ہے مگر میں اس سیزن کی کارکردگی پر شکرگزار ہوں، کوشش ہوگی کہ پرفارمنس کے اس سلسلے کو جاری رکھوں۔

ایک سوال پر احسان علی کا کہنا تھا کہ پی ایس ایل سیون میں جب منتخب ہوئے تھے تو معلوم تھا کہ فارم لگی ہوئی تھی یہی سوچ کر آیا تھا اپنے کھیل کر برقرار رکھنا ہے، خواہش ہے کہ اس لیگ میں بہترین بیٹر بنیں۔

ماضی کی تلخ یادوں کا ذکر کرتے ہوئے احسان علی نے کہا کہ انڈر 15 اور انڈر 19 کھیلنے کے بعد زندگی میں ایسا وقت بھی آیا تھا جب کرکٹ سے بالکل دور ہوگئے تھے اور یہ سوچ لیا تھا کہ بس کرکٹ ختم ہوگئی۔ 

اوپننگ بیٹر نے کہا کہ انڈر19 کھیلنے کے بعد کرکٹ نہیں مل رہی تھی، 2011 سے 2016 کے درمیان کرکٹ نہ ملنے کی وجہ سے وہ کافی مایوس تھے اور بار بار ذہن میں خیال آتا تھا کہ اب کرکٹ ختم ،  وہ 5 سال کرکٹ نہ ملنے کی وجہ سے ضائع ہوئے۔

تاہم احسان علی اب ماضی کی تلخیوں کو فراموش کرکے روشن مستقبل کیلئے پرامید ہیں اور خواہشمند ہیں کہ انہیں سلیکٹرز ٹیم میں کم بیک کا موقع دیں اور اگر موقع ملا تو وہ مایوس نہیں کریں گے۔

ان کا کہنا تھا کہ جو ان کی فارم لگی ہوئی ہے، انہیں محسوس ہورہا ہے کہ یہ ان کو ایک بار پھر آزمانے کیلئے بہترین موقع ہے۔

انہوں نے کہا کہ ٹیم میں کسی کو کم چانس ملے یا زیادہ یہ تو سلیکٹرز پر منحصر ہے، مجھے جو بھی موقع ملے، کوشش کروں گا کہ مایوس نہ کروں، مگر میں سمجھتا ہوں کہ کسی کو خود کو ثابت کرنے کیلئے ایک دو سیریز مکمل ملے تاکہ اس سے پلیئرز کو اندازہ ہوسکے، مجھے امید ہے اگر ایسا ہوا تو میں مایوس نہیں کروں گا۔

احسان علی نے مزید کہا کہ اس وقت جو فارم لگی ہے، دل سے سمجھتا ہوں کہ مجھے اس بار موقع ملنا چاہیے اور میں اس طرح کے موقع کیلئے ذہنی طور پر تیار بھی ہوں۔

ایک سوال پر نوجوان کرکٹر نے کہا کہ وہ روہت شرما کو کافی عرصے سے فالو کرتے آرہے ہیں، امید ہے کہ پاکساتن کیلئے بالکل اس طرح کھیل پائیں جس طرح روہت شرما اپنی ٹیم کیلئے کھیلتے ہیں۔

تاہم چانس ملے نہ ملے، احسان علی کی توجہ فی الحال پی ایس ایل پرہے، انہوں نے کہا کہ جو رنز بن رہے، اس کو جاری رکھنا ہے، پی ایس ایل میں ویو ین رچرڈز کے ساتھ بہت کچھ سیکھنے کو ملتا ہے، امید ہے اس بار بھی کھ سیکھنے کو ملے گا۔

واضح رہے کہ احسان علی پاکستان کی جانب سے 2 ٹی ٹوئنٹی انٹرنیشنل میچز کھیل چکے ہیں۔

مزید خبریں :