01 فروری ، 2022
وفاقی وزیر برائے انسانی حقوق شیریں مزاری لاپتا افراد سے متعلق قانون کا بل قومی اسمبلی سے منظوری کے بعد اب تک سینیٹ میں پیش نہ کیے جانے پر بول اٹھیں۔
سینیٹ میں شیریں مزاری نے مشتاق خان کا جواب دیتے ہوئے کہا کہ جو بھی خاندان ہمارے پاس آتا ہے ہم اس کو قانونی مدد فراہم کرتے ہیں، لاپتا کرنے کے عمل کو جرم قرار دینے کا قانون بنا دیا ہے، جرم قرار دینے کا بل قومی اسمبلی میں منظورہوگیا لیکن اب سینیٹ میں نہیں لایا جارہا۔
ان کا کہنا تھاکہ لاپتا افراد سے متعلق قانون کا بل قومی اسمبلی سے سینیٹ میں بھیجا لیکن مہینے ہوگئے بل کیوں نہیں پیش ہورہا؟
انہوں نے چیئرمین سینیٹ سے کہا کہ آپ اس بل کو ایوان میں لائیں۔ اس پر چیئرمین سینیٹ صادق سنجرانی کا کہنا تھاکہ یہ بل میں نے نہیں، وزارت پارلیمانی امور اور حکومت کو ایوان میں لانا ہے۔
اس پر شیریں مزاری کا کہنا تھاکہ ہم نے بل سینیٹ بھجوا دیا تھا لیکن اب یہ بل لاپتا ہو گیا ہے۔