05 فروری ، 2022
پاکستان سمیت دنیا بھر میں آج یوم یکجہتی کشمیر منایا گیا۔
کراچی سے خیبر تک مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی کے خلاف احتجاج میں پورا ملک ایک آواز بن گیا۔
آزاد کشمیر کو پاکستان سے ملانے والے کوہالہ پل پر ہاتھوں کی زنجیر بنائی گئی اور ایک منٹ کی خاموشی اختیار کی گئی۔
صدر مملکت عارف علوی مظفر آباد میں یادگار شہدا پر پہنچے۔ تقریب میں صدر اور وزیر اعظم آزاد کشمیر اور آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ بھی شریک ہوئے۔
اس موقع پر صدر مملکت نے کہا کہ بھارت پاکستان کا بال بھی بیکا نہیں کرسکتا، پاک فوج نے ثابت کردیا کہ آنکھیں دکھاؤ گے تو آنکھیں نکال لیں گے، ہاتھ اُٹھاؤ گے تو ہاتھ کاٹ دیں گے۔
ان کا کہنا تھاکہ دنیا کی کوئی طاقت کشمیریوں کو آزادی سے نہیں روک سکتی، جب تک مقبوضہ کشمیر آزاد نہیں ہوجاتا پاکستان کی تاریخ مکمل نہیں ہوگی۔
آزاد کشمیر کے دیگر علاقوں میرپور، باغ، بھمبر، پونچھ، سدھنوتی، کوٹلی، نیلم، حویلی اور ضلع ہٹیاں میں بھی ریلیاں اور مظاہرے منعقد کیے گئے جن میں مقبوضہ کشمیر میں بھارتی مظالم روکنے کا مطالبہ کیا گیا۔
اس کے علاوہ ملتان، فیصل آباد، گوجرانوالا، گجرات، حیدرآباد، سکھر، جیکب آباد، کندھ کوٹ، لاڑکانہ، نواب شاہ، گھوٹکی سمیت ملک کے مختلف شہروں میں بھی کشمیریوں سے اظہار یک جہتی کی ریلیاں نکالی گئیں۔
خیبر پختونخوا میں لوئر دیر، مانسہرہ، مہمند، بنوں اور ٹانک میں تقاریب ہوئیں۔
دنیا بھر میں موجود پاکستانی سفارت خانوں میں بھی کشمیریوں سے اظہار یکجہتی کے لیے خصوصی تقاریب منعقد کی گئیں۔
یاد رہے کہ مقبوضہ کشمیر میں بھارت کی ریاستی دہشت گردی اور نہتے کشمیریوں پر مظالم کا سلسلہ کئی دہائیوں سے جاری ہے۔