05 فروری ، 2022
لاہور میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی کی قیادت کے درمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں لیگی رہنماؤں نے بلاول پر زوردیا کہ وہ عدم اعتماد لانے کا اعلان کریں، بلاول سے عدم اعتماد کی بات 6، 7 بارکی گئی جس پر بلاول نے کہاکہ پہلے یہ معاملہ ن لیگ اپنی ایگزیکٹوکونسل اور پی ڈی ایم کےسامنے رکھے تاکہ اختلاف کی گنجائش نہ رہے۔
بلاول کا یہ بھی کہنا تھا کہ پہلے عدم اعتماد پر اتفاق رائے کیا جائے پھر طے کرینگے کہ پہلے وزیر اعظم پر عدم اعتماد لانا ہے یا اسپیکر کے خلاف؟ حکمت عملی ایسی اپنائی جائے کہ ناکامی کا سامنا نہ کرنا پڑے۔
ذرائع کے مطابق ملاقات میں جہانگیر ترین گروپ کے 6 ارکان قومی اسمبلی کے علاوہ پی ٹی آئی کے دیگر ایم این ایز بھی زیر بحث آئے۔ ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف نے ملاقات کیلئے بلاول سے چند روزقبل دورہ لاہور کے دوران رابطہ کیا تھا، بلاول اپنی بہن آصفہ کی سالگرہ میں شرکت کیلئے کراچی گئے اورایک دن بعد ملاقات کیلئے واپس لاہور آئے۔
ملاقات میں لانگ مارچ کو مزید مؤثر بنانے کیلئے دیگر آپشنز پر بھی غور کیا گیا جبکہ پیپلزپارٹی نے پی ڈی ایم اور پیپلزپارٹی کے لانگ مارچ ایک ساتھ اسلام آباد داخل ہونے کی تجویز دی۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ن) کے صدر و قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف شہباز شریف کی جانب سے لاہور میں ان کی رہائش گاہ پر آصف علی زرداری اور بلاول کے اعزاز میں ظہرانہ دیا گیا۔
ملاقات میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال پر تبادلہ خیال کیا گیا۔