10 فروری ، 2022
مسلم لیگ ن کے رہنما اور سابق وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہےکہ جو ناانصافیاں کی گئیں ان کا جواب دینا پڑے گا، تمام مشیروں اور چیئرمین نیب کو جاتے ہوئے اپنے اثاثوں کا حساب دے کر جانا ہوگا ۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ موجودہ حکومت میں جھوٹ کی ابتدا وزیراعظم کے دفتر سے ہوتی ہے، شہباز شریف کے خلاف برطانوی اخبار ایک ثبوت پیش نہیں کرسکا۔
شاہد خاقان عباسی نےکہا کہ نیشنل کرائم ایجنسی کی رپورٹ سے ثابت ہو گیا شہباز شریف اور ان کے خاندان نے گزشتہ 15 سالوں میں منی لانڈرنگ یا کوئی کرپشن نہیں کی، شہزاد اکبر اور چیئرمین نیب کو ای سی ایل میں ڈالا جائے، ان کا احتساب ہونا لازم ہے کہ جعلی تحقیقات پر کتنے روپے ضائع کیے گئے۔
ان کا کہنا تھا کہ کابینہ میں چور بیٹھے ہیں، ان سے تفتیش کی جائے، ہر بات سیدھی وزیراعظم کے دفتر تک جاتی ہے، وزیراعظم دفتر کو حق نہیں کہ نیب یا ایف آئی اے کے کام میں مداخلت کرے۔
انہوں نے کہا کہ عدم اعتماد کے بعد عبوری حکومت کا حصہ مسلم لیگ ن کو نہیں بننا چاہیے، ہماری خواہش ہے کہ نئے انتخابات کا انعقاد ہو۔