11 فروری ، 2022
نواب شاہ کی پیپلز میڈیکل یونیورسٹی میں نرسنگ ہاؤس افسر کو جنسی ہراساں اور تشدد کیے جانے کا کیس سامنے آیا ہے۔
پیپلزمیڈیکل یونیورسٹی کی ہاؤس آفیسر نرسنگ پروین رند کی جانب سے جنسی ہراساں کرنے اور تشدد کرنے کا مقدمہ گزشتہ شب پروین رند کی مدعیت میں ویمن اینڈ چلڈرن تھانہ میں درج کیا گیا۔
پروین رند نے ایف آئی آرمیں الزام لگایا کہ پیپلز میڈیکل یونیورسٹی کے ڈائریکٹرغلام مصطفیٰ راجپوت انہیں جنسی تعلقات رکھنے کے لیے ہراساں کرتے تھے جس کی شکایت وہ اپنے افسران سے کرتی رہی ہیں۔
پروین رند کے مطابق 9 فروری کی صبح 9 بجے تین خواتین ہاسٹل بلاک بی کے کمرے میں داخل ہوئیں، ماسک پہنی تین خواتین نے ان کےکمرے کا دروازہ بند کیا اور قاتلانہ حملہ کرتے ہوئے گلا دبایا، تینوں خواتین نے انہیں لاتوں اور مکوں سے مارا وہ دروازہ کھول کر جان بچانے کیلئے بھاگیں تو ان خواتین نے انہیں دیوار پر دے مارا، دیوار پر ٹکرانے سے ان کے بائیں گال پرچوٹ لگی۔
ایف آئی آر کے مطابق ماسک پہنی خواتین نے پروین سے کہا کہ ڈائریکٹر غلام مصطفیٰ راجپوت سے جنسی تعلقات نہ رکھے تو مار کر لاش پنکھے میں لٹکا دیں گے۔
اس حوالے سے جیو نیوز سے گفتگو میں پروین رند نے الزام عائد کیا کہ وائس چانسلر اور وارڈنز نے انہیں ہراساں کیا ، مارا پیٹا اور دھمکی دی کہ آواز اٹھاؤ گی تو تمہیں پنکھے سے لٹکا دیا جائے گا۔
اس معاملے پر ڈائریکٹر یونیورسٹی غلام مصطفیٰ راجپوت کی گرفتاری کے لیے پولیس چھاپے مار رہی ہے جبکہ دو لیڈی وارڈنز کو معطل کردیا گیا ہے۔