Time 15 فروری ، 2022
پاکستان

پالتو کتے کے کاٹنے پر ذمہ دار کون ہوگا؟ لاہور ہائیکورٹ نے قانونی نکتہ طے کر دیا

امریکی عدالت کتے کو ہتھیار قرار دے کر اس سے پولیس پر حملہ کروانے کے الزام میں سزا دے چکی ہے، ہائیکورٹ کا فیصلہ— فوٹو:فائل
 امریکی عدالت کتے کو ہتھیار قرار دے کر اس سے پولیس پر حملہ کروانے کے الزام میں سزا دے چکی ہے، ہائیکورٹ کا فیصلہ— فوٹو:فائل

لاہور ہائیکورٹ نے پالتو کتے کے کاٹنے پر ذمہ داروں کے تعین کا  قانونی نکتہ طے کردیا۔

جسٹس طارق سلیم شیخ نےکتے کے مالک محمد عظیم کی ضمانت خارج کرنے کا تحریری فیصلہ جاری کیا۔ عدالت نے پالتو شکاری کتے سے مخالفین کو زخمی کروانے پر ملزم کی عبوری ضمانت خارج کر دی۔

عدالت نے قرار دیا کہ امریکی عدالت کتے کو ہتھیار قرار دے کر اس سے پولیس پر حملہ کروانے کے الزام میں سزا دے چکی ہے۔ فیصلے میں کہا گیا کہ عدالت میں زیر سماعت کیس بھی جانور کا بطور ہتھیار استعمال کرنے سے متعلق ہی ہے۔

فیصلے میں تحریر کیا گیا کہ ایک وقت تھا جب جانوروں کے خلاف کیس چلتے تھے اور انہیں سزائیں بھی دی جاتی تھیں، قرون وسطیٰ میں 1280 سے 1750 تک انسانوں کو زخمی کرنے پر جانوروں کو سزائیں دی جاتی رہیں اور جنگلی جانوروں کا جرم ثابت ہونے پر ان کیلئے بدعائیں کی جاتی تھیں۔

عدالت نے قرار دیا کہ اس کیس میں ملزم پر اپنے شکاری کتے سے مدعی کو ٹخنے پر کٹوانے کا الزام ہے جبکہ گواہوں نے بھی اسے حادثہ قرار نہیں دیا، اسلیے عدالت ملزم کی درخواست ضمانت خارج کرتی ہے۔

مزید خبریں :