21 فروری ، 2022
وفاقی ادارہ شماریات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) حکومت کے ساڑھے 3 سال میں عوام پر مہنگائی کی بارش ہوتی رہی ہے۔
ادارہ شماریات کی دستاویزات کے مطابق ساڑھے 3 سال مہنگائی کے ستائے عوام پر بھاری رہے، چینی اوسط33 روپے فی کلو مہنگی ہوئی، اگست 2018 میں چینی کی اوسط قیمت 55 روپے 59 پیسے فی کلو تھی اور ان چینی کی اوسط قیمت88 روپے 59 پیسے فی کلو ہوگئی ہے، موجودہ دور میں چینی کی فی کلو قیمت ریکارڈ 140 روپے تک بھی پہنچی تھی۔
ادارہ شماریات کے مطابق آٹےکا 20 کلو کا تھیلا اوسط 393 روپے 68 پیسے مہنگا ہوا ، موجودہ حکومت میں گھی 258 روپے 49 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، اگست2018 تا فروری 2022 تک دال ماش124روپے86 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، اسی عرصے میں دال مسور 101روپے62 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی۔
دستاویز کے مطابق موجودہ حکومت میں دال چنا 48 روپے94 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، بکرے کا گوشت اوسط427 روپے 57 پیسے اور گائے کا گوشت 219 روپے58 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، تازہ دودھ 30 روپے17 پیسے فی لیٹر مہنگا ہوا، ساڑھے 3 سال میں دہی 31 روپے44 پیسے فی کلو مہنگا ہوا۔
ادارہ شماریات کا کہنا ہے کہ موجودہ حکومت میں لہسن 268 روپے43 پیسے فی کلو مہنگا ہوا ، زندہ مرغی اوسط 98 روپے 28 پیسے فی کلو مہنگی ہوئی، انڈےاوسط56 روپے95 پیسے فی درجن مہنگے ہوئے،کیلے کی قیمت میں18روپے 33 پیسے فی درجن اضافہ ہوا۔
اس کے علاوہ موجودہ حکومت میں چاول 21 روپے 9 پیسے فی کلو مہنگے ہوئے، اسی عرصے میں گڑ 54 روپے 72 پیسے فی کلو مہنگا ہوا، اگست 2018 تا فروری 2022 تک ٹماٹر 65 روپے 15 پیسے فی کلو منہگا ہوا۔
دستاویز کے مطابق بجلی چارجز میں4 روپے93 پیسے فی یونٹ اضافہ ہوا، بجلی چارجز 2 روپے سے بڑھ کر 6.93 روپے فی یونٹ ہوگئے، ساڑھے 3 سال میں ایل پی جی کا گھریلو سلنڈر 827 روپے مہنگا ہوا ۔