پاکستان کرکٹ کو پی ایس ایل 7 سے بھی کچھ نئے چہرے مل گئے

پاکستان سپر لیگ کی پہلے سال ہی سے یہ خوبی رہی ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں نئے ٹیلنٹ کو اوپر آنے کا موقع ملتا ہے/ فائل فوٹو
پاکستان سپر لیگ کی پہلے سال ہی سے یہ خوبی رہی ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں نئے ٹیلنٹ کو اوپر آنے کا موقع ملتا ہے/ فائل فوٹو

پاکستان سپر لیگ کی پہلے سال ہی سے یہ خوبی رہی ہے کہ اس ٹورنامنٹ میں نئے ٹیلنٹ کو اوپر آنے کا موقع ملتا ہے۔

یہ ٹورنامنٹ اب ساتویں سیزن میں بھی ختم ہونے کے قریب ہے۔ ماضی میں حسن علی، شاداب خان،  فخر زمان، شاہین شاہ آفریدی اور فہیم اشرف نے اسی ٹورنامنٹ سے شہرت حاصل کی۔ اس سال بھی اس ٹورنامنٹ سے کئی ایسے کھلاڑی سامنے آرہے ہیں جو مستقبل میں پاکستان ٹیم کا حصہ بن سکتے ہیں۔

حارث  پی ایس ایل کی دریافت ثابت ہوسکتا ہے: رمیز راجا

ایک ہفتے پہلے پا کستان کرکٹ بورڈ کے چیئرمین رمیز راجا نے پشاور زلمی کے اوپنر محمد حارث کو پی ایس ایل سیون کی دریافت قرار دیا تھا۔

 سوشل میڈیا پر انہوں نے کہا کہ حارث کا زبردست ڈیبیو رہا اور زبردست ٹیلنٹ ہے یہ کھلاڑی پی ایس ایل کی دریافت ثابت ہوسکتا ہے،کامران اکمل کی جگہ کھیلنے والے محمد حارث نے کراچی کنگز کے خلاف 4 چھکوں اور3 چوکوں کی مدد سے 27 گیندوں پر 49 رنز بنائے اور محمد نبی کی گیند پر بولڈ ہوئے، انہیں پلیئر آف دی میچ قرار دیا گیا۔

حارث نے اس میچ کے بعد اپنی کارکردگی میں مزید بہتری پیدا کی ہے اور پاکستان سپر لیگ میں اپنی دھواں دار بیٹنگ سے ہر ایک کو متاثر کیا۔

اس ٹورنامنٹ میں محمد حارث  کا ٹیلنٹ کھل کر سامنے آیا اور انہوں نے  پراعتماد بیٹنگ کرکے ماہرین کوبہت کچھ سوچنے پر مجبور کر دیا۔ بیٹنگ کے دوران محسوس کیا گیا ہے کہ حارث نے اپنی مرضی سے جہاں دل چاہا وہاں اسٹروکس کھیلا۔ 

اسلام آباد کے خلاف میچ کے دوسرے اوور میں جو محمد موسیٰ نے کرایا حارث نے 22 رنز بنا ڈالے جن میں ایک چھکا اور چار چوکے شامل تھے۔ یہی وہ موقع تھا جس کے بعد یونائیٹڈ کی بولنگ اور فیلڈنگ بکھرتی چلی گئی، حارث نے اپنی نصف سنچری صرف 18 گیندوں پر 5 چوکوں اور4 چھکوں کی مدد سے مکمل کی جو پاکستان سپر لیگ کی تیز ترین نصف سنچری بن گئی۔

 میں دلیری سے کھیلتا ہوں اور یہی میری کارکردگی کی بنیاد ہے: محمد حارث

حارث کہتے ہیں کہ میں دلیری سے کھیلتا ہوں اور یہی میری کارکردگی کی بنیاد ہے۔

خیبرپختونخوا کے محمدحارث بنیادی طور پر وکٹ کیپر بیٹسمین ہیں، وہ پاکستان انڈر 19اور پاکستان اے سے نیوزی لینڈ کی ون ڈے ٹیم میں شامل ہوئے تھے لیکن وہ سیریز نہ ہوسکی۔

ایسے موقع پر جب کہ محمد رضوان پاکستان کے تینوں فارمیٹس کے وکٹ کیپر بیٹسمین ہیں، محمد حارث نے بھی پاکستان ٹیم کے دروازے پر دستک دے دی ہے جب کہ سرفراز احمد کی مشکلات میں اضافہ ہورہا ہے۔

حارث کی طرح محمد اعظم بھی وکٹ کیپر بیٹسمین ہیں، سابق کپتا ن معین خان کے بیٹے بھی اپنی جارحانہ بیٹنگ سے اپنے ناقدین کو خاموش کررہے ہیں۔

ٹی ٹوئنٹی ورلڈکپ میں اعظم خان کو ٹیم میں شامل کرکے ڈراپ کردیا گیا تھا لیکن اب پی ایس ایل میں اعظم خان دوبارہ جوبن پر ہیں جو اب  اپنے والد اور سرفراز احمد کی ٹیم کوئٹہ چھوڑ کر اسلام آباد میں ہیں۔ پشاور زلمی کے خلاف میچ میں اعظم خان نے صرف 45 گیندوں کا سامنا کرتے ہوئے 85 رنز اسکور کیے۔ یہ اننگز6 چوکوں اور 7چھکوں کی وجہ سے مدتوں یاد رہے گی لیکن وہ میچ فنش نہ کرسکےوہ آؤٹ ہو کر اپنے ساتھ جیت کی امید بھی لے گئے کیونکہ موسیٰ اور ڈی لانگے کے لیے آخری اوور میں 22 رنز بنانا مشکل ہو گیا تھا۔پشاور زلمی نے میچ10رنز سے جیت لیا۔

میچ کے دوران دونوں ٹیموں کے وکٹ کیپر بیٹسمینوں کی جانب سے بہترین بلے بازی کی تعریف کی جا رہی ہے۔ پشاور کی جانب سے حارث اور اسلام آباد کی جانب سے اعظم خان کی بیٹنگ کی تعریف سب نے کی ہے۔ دونوں نے بہترین اننگز کھیلی اور دونوں مستقبل کے ا سٹارز بن سکتےہیں۔ اعظم خان کو اپنی فٹنس اور حارث کو مستقل مزاجی پر کام کرنا ہوگا۔اب سوال یہی ہے کہ دونوں وکٹ کیپر بیٹسمین ہیں۔ رضوان بھی حارث کی طرح اننگز اوپن کرتے ہیں اعظم مڈل آرڈر میں بیٹنگ کرتے ہیں۔ سرفراز احمد بھی مڈل آرڈ میں کھیلتے ہیں۔

اسلام آباد کے خلاف کوئٹہ کے کپتان سرفراز احمد نے اپنی ٹیم کو پانچ وکٹوں سے جتوا دیا۔ سرفراز احمد بھی اچھی بیٹنگ کررہے ہیں۔ پاکستان سپر لیگ میں لاہور قلندرز کے زمان خان اور اسلام آباد کے ذیشان ضمیر بھی کارکردگی دکھا کر متاثر کررہے ہیں۔ سلمان ارشاد نے بھی اپنی فاسٹ بولنگ سے اسلام آباد کی فتوحات میں کردار ادا کیا ہے۔ پاکستان سپر لیگ میں ایک جانب نئے کھلاڑی جان دار کارکردگی سے سب کی نظروں میں ہیں۔ ایسے میں اسپاٹ فکسنگ کیس میں 18ماہ کی پابندی گزارنےکےبعد ٹیسٹ بیٹسمین عمر اکمل کی دو سال بعد پاکستان سپر لیگ میں واپسی ہوئی ہے۔

دو سال پہلے کراچی میں اسپاٹ فکسنگ کی پیشکش رپورٹ نہ کرنے پر پی سی بی نے ان پر پابندی لگادی تھی۔ دوسری جانب کوئٹہ کو جیت دلوانے کے بعد اچانک شاہد آفریدی بھی ٹورنامنٹ سے الگ ہوگئے۔

میرے فینز بالکل اسی طرح ہیں جس طرح میری فیملی میرے لیے اہم ہے: شاہد آفریدی

شاہد آفریدی نے اپنے چاہنے والوں کو ویڈیو پیغام میں کمر کی تکلیف کی وجہ سے پی ایس ایل سے رخصت ہونے کی اطلاع دی۔ اپنے پیغام میں کہا کہ ’یہ ویڈیو میرے پرستاروں کے لیے ہے۔ میں ان کا شکریہ ادا کرنا چاہتا ہوں کہ جس طرح میرے پورے کیریئر میں انہوں نے میری سپورٹ کی ہے۔

میرے فینز بالکل اسی طرح ہیں جس طرح میری فیملی میرے لیے اہم ہے۔میں پی ایس ایل کو اچھے نوٹ پر ختم کرنے کی کوشش کر رہا تھا، لیکن میری کمر کی انجری بہت پرانی ہے۔ میں پندرہ، سولہ سال سے اسی انجری کے ساتھ کھیل رہا ہوں۔انجری اس حد تک بڑھ گئی ہے کہ اس کی وجہ سے میرے گھٹنوں اور پاؤں کی انگلیوں تک بہت زیادہ درد ہوتا ہے۔شاہد آفریدی اس مرتبہ پاکستان سپر لیگ میں کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کی نمائندگی کر رہے تھے۔ یہ ان کی چوتھی پی ایس ایل ٹیم ہے۔

اس سے قبل وہ کراچی کنگز، پشاور زلمی اور ملتان سلطانز کی طرف سے کھیل چکے تھے۔شاہد آفریدی کے پی ایس ایل چھوڑنے کے اعلان پر سابق فاسٹ بولر شعیب اختر نے اپنے ٹوئٹر پر شاہد آفریدی کو مخاطب کرتے ہوئے لکھا ریسٹ ( آرام ) کرو لالہ ۔ اس عمر میں یہ عشق نہیں آساں، پی ایس ایل میں شرجیل خان،حسن علی کی کارکردگی واجبی ہے حسن علی کو تو اسلام آباد نے زلمی کے خلاف میچ میں ڈراپ کردیا۔

کوئٹہ گلیڈی ایٹرز کے فاسٹ بولر نسیم شاہ کو 15 فروری اس لیے یاد رہے گی کیونکہ پہلے انہوں نے اپنی 19 ویں سالگرہ کی مبارک باد وصول کی اور پھر چار وکٹوں کی عمدہ کارکردگی پر داد لیکن بین کٹنگ اور عثمان قادر نے بازی پشاور زلمی کے نام کر دی۔اس سے قبل وہ کراچی کنگز کے خلاف پانچ وکٹیں لے کر اپنی ٹیم کو جتوا چکے تھے۔

پہلی اننگز میں جہاں نسیم شاہ کے بہترین اسپیل کے سب دیوانے ہو رہے تھے وہیں دوسری اننگز میں عثمان قادر کو خوب داد ملی۔عثمان قادر نے ایک اوور میں افتخار احمد اور اپنے بہنوئی عمر اکمل کو آؤٹ کرکے اپنے والد عبدالقادر کی یاد تازہ کردی۔ سب سے بڑھ کر آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل پی ایس ایل میں بابر اعظم کی کارکردگی پریشان کن ہے۔ بابر اعظم آسٹریلیا کے خلاف ٹیسٹ سیریز سے قبل سخت دباؤ میں ہیں۔

انہوں نے پاکستان سپر لیگ کے ابتدائی8 میچوں میں 268رنز دو نصف سنچریوں کی مدد سے بنائے ہیں۔ انہوں نےٹورنامنٹ میں90،59,41رنز کی اننگز بھی کھیلی ہے لیکن وہ میچ وننگ کارکردگی دکھانے میں ناکام رہے ہیں اور ان کی ٹیم کراچی کنگز تمام میچ ہار گئی ہے۔ٹی ٹوئنٹی میں ان کے سست انداز اور میچ فنش نہ کرنے کی عادت پر پر تنقید ہورہی ہے۔بابر اعظم کے والد اپنے بیٹے کی حمایت میں سامنے آگئے ہیں۔

مزید خبریں :