22 فروری ، 2022
سابق صدر آصف علی زرداری سے قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف و مسلم لیگ (ن) کے صدر شہباز شریف نے ملاقات کی۔
اپوزیشن لیڈر وفد کے ہمراہ لاہور میں بلاول ہاؤس پہنچے جہاں آصف علی زرداری نے پیپلزپارٹی کے دیگر رہنماؤں کے ہمراہ ان کا استقبال کیا۔
ملاقات میں مسلم لیگ (ن) اور پیپلزپارٹی کے علاوہ جمعیت علمائے اسلام کے رہنما بھی موجود تھے۔
ملاقات میں ملکی سیاسی اور معاشی صورتحال سمیت تحریک عدم اعتماد اور دیگر آپشنز پر گفتگو کی گئی۔
اپوزیشن رہنماؤں کی ملاقات کے بعد جاری ہونے والے مشترکہ اعلامیے کے مطابق ملاقات میں رہنماؤں نے تحریک عدم اعتماد کے حوالے سے فیصلہ کن اقدام پر اہم مشاورت کی۔
اعلامیے میں کہا گیا ہےکہ مہنگائی کی آگ عوام کےگھرجلا رہی ہے، حکومت کو گھر بھجوا کر عوام کو اس ظلم سے بچایا جاسکتا ہے۔
مشترکہ اعلامیے کے مطابق قائدین نے اتفاق کیا کہ عوام کی خواہشات پوری کرنے کیلئے تندہی سےکام کریں گے اور جلد رزلٹ دیں گے۔
اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ آصف زرداری، شہباز شریف، فضل الرحمان اوربلاول بھٹو نے کل مشترکہ ملاقات پر اتفاق کیا ہے اور تینوں جماعتوں کی سینیئر قیادت کی یہ ملاقات کل دوپہر شہبازشریف کی رہائشگاہ پر ہوگی۔
اعلامیے میں کہنا ہے کہ ملاقات میں اتفاق کیا گیا ہے کہ فسطائیت اورآمریت کوپیکا ترمیمی قانون کانام دیا گیا ہے لہٰذا میڈیا اور اظہار رائے کی آزادیاں چھیننے والے حکمران سے اقتدار چھین لیں گے۔
ملاقات میں قائدین نے ملک میں بےامنی اورلاقانونیت پرتشویش کا اظہار کیا اور کہا کہ حکومت عوام کی جان ومال اوربنیادی ضروریات پوری کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔
خیال رہے کہ اپوزیشن جماعتوں کی جانب سے حکومت کے خلاف تحریک عدم اعتماد لانے کا اعلان کیا گیا ہے اور اسی حوالے سے اپوزیشن رہنماؤں کی آپس میں اور حکومتی اتحادی جماعتوں سے ملاقاتیں ہو رہی ہیں۔