24 فروری ، 2022
لاہور میں پیپلز پارٹی کے صدر آصف علی زرداری اور امیر جماعت اسلامی سراج الحق کےدرمیان ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
پیپلزپارٹی کے رہنماؤں نے دعویٰ کیا کہ ملاقات خوشگوار ماحول میں ہوئی، جماعت اسلامی عدم اعتمام میں ساتھ دے سکتی ہے، پیپلزپارٹی نے جماعت اسلامی کو پرویز الٰہی کو وزیر اعلیٰ بنانے کی تجویز سے بھی آگاہ کردیا۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے سراج الحق سے ملاقات میں کہا کہ جماعت اسلامی کاایک ووٹ بہت اہم ہے، پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنانے کی تجویز ن لیگ کے سامنے رکھی ہے، ن لیگ سے بات چیت بھی جاری ہے۔
آصف زرداری کا یہ بھی کہنا تھا کہ حکومت داخلہ اور خارجہ محاذ پر پسپائی اختیار کر چکی ہے، مہنگائی کا طوفان ہے، جماعت اسلامی بڑی اپوزیشن جماعت ہے، اس کا ایک ووٹ انتہائی اہمیت کا حامل ہے، عدم اعتماد پر اگر آپ کے تحفظات ہیں تو انہیں دور کرنے کو تیار ہیں۔
ذرائع کے مطابق آصف زرداری نے سراج الحق سے مزید کہا کہ انتخابی اصلاحات پر آپ کے مؤقف کی مکمل تائید کرتے ہیں، عدم اعتماد کے نتیجے میں نئی حکومت سب سے پہلے انتخابی اصلاحات کرے گی، آپ ہمیں ووٹ دیں ماضی میں ایک ووٹ سے سینیٹ الیکشن ہار چکے ہیں۔
ذرائع کے مطابق سراج الحق کا کہنا تھا کہ انہیں الیکٹرانک ووٹنگ مشین پر اعتراض ہے، اس مشین کے ذریعے انتخابات بہت بڑی دھاندلی ہوں گے۔
ملاقات کے بعد واپسی پر آصف زرداری نے وکٹری کا نشان بھی بنایا ، گفتگو میں کہا کہ اپنے شوق سے عدم اعتماد نہیں لا رہے ، ان پر چھوڑ دیا تو ملک ٹکڑے ٹکڑے ہوجائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ جماعت اسلامی کی مجلس عاملہ کا جلد ہوگا جس میں حکومت مخالف تحریک سے متعلق فیصلوں کا امکان ہے۔