27 فروری ، 2022
روس کے صدر ولادیمیر پیوٹن نے یوکرین کی جانب سے مذاکرات سے انکار پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
روس نے 24 فروری کو یوکرین پر حملہ کیا تھا جس کے بعد سے دارالحکومت یوکرین اور دیگر شہروں میں جنگ جاری ہے۔
یہ جنگ آج چوتھے روز میں داخل ہوچکی ہے اور گزشتہ روز یوکرین کی جانب سے مذاکرات سے انکار کے بعد روسی افواج کو حملے تیز کرنے کا حکم دیا گیا تھا۔
اب روسی صدر ولادیمیر پیوٹن نے بھی یوکرین کی جانب سے مذاکرات سے انکار پر سخت ردعمل کا اظہار کیا ہے۔
روسی صدارتی محل کریملن کی جانب سے جاری بیان کے مطابق پیوٹن سے اسرائیلی وزیراعظم نفتالی پینیٹ نےٹیلی فونک رابطہ کیا اور یوکرین جنگ رکوانے میں مصالحت کی پیشکش کی ہے۔
کریملن کا کہنا ہے کہ دوران گفتگو روسی صدر نےاسرائیلی وزیراعظم کوبیلاروس میں یوکرین سے مذاکرات کی پیشکش کا بتایا۔
اس موقع پر گفتگو میں ولادیمیر پیوٹن کا کہنا تھاکہ یوکرین حکومت نے روسی پیشکش کو مسترد کرکے اچھا موقع گنوادیا، روسی فوج کے خصوصی دستے ملک کا دفاع کیلئے ہروقت تیار ہیں۔
خیال رہے کہ دو روز قبل روس نے نیٹو رکنیت کے معاملے پر غیرجانبدار رہنے کی شرط پر یوکرین کی مذاکرات کی پیشکش قبول کی تھی اور بیلاروس کے دارالحکومت منسک میں مذاکراتی وفد بھی بھیج دیا ہے تاہم یوکرین نے بیلاروس میں مذاکرات سے انکار کردیا ہے۔