Time 27 فروری ، 2022
دنیا

ترکی کا استنبول سےگزرنے والے روسی بحریہ کے جنگی جہازوں کو روکنےکا عندیہ

فوٹو: فائل
فوٹو: فائل

ترکی نے آبنائے باسفورس پر روسی بحریہ کے جنگی جہازوں کو روکنےکا عندیہ دے دیا۔

غیر ملکی میڈیا کے مطابق ترک وزیر خارجہ میولود چاوش اولو نےکہا ہےکہ ترکی جنگی جہازوں کے لیے آبنائے باسفورس (Bosphorus strait) بند کرسکتا ہے تاہم روسی جہاز واپس نیول بیس پر جانے کے لیے اس آبی گزرگاہ کا استعمال کرسکتے ہیں۔

ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم 'مونٹریاکس کنونشن' پر شفافیت سے عمل کریں گے، اس کنونشن کے تحت ترکی جنگی جہازوں کو آبنائے باسفورس کے استعمال سے روک سکتا ہے۔

ترک وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ہم سے یوکرین نے درخواست کی ہے کہ روسی جنگی جہازوں کو آبنائے باسفورس سے گزرنے سے روکا جائے تاہم ہم 'مونٹریاکس کنونشن' پر عمل کرنے کے لیے پرعزم ہیں، ان کا یہ بھی کہنا تھا کہ ترکی کنونشن کے تحت جنگ میں شریک فریقین کے خلاف اقدامات کرسکتا ہے۔

فوٹو: ورلڈ اٹلس ڈاٹ کام
فوٹو: ورلڈ اٹلس ڈاٹ کام

خیال رہے کہ آبنائے باسفورس ترکی کے تاریخی شہر استنبول سے گزرنے والا واحد بحری راستہ ہے جو بحیرہ اسود(Black Sea) کو بحیرہ مرمرہ (Sea of Marmara) سے ملاتا ہے، اس بحری راستے کو بڑی تعداد میں بحری جہاز استعمال کرتے ہیں ، خاص طور پر یہ راستہ روس ، یوکرین اور بحیرہ احمر کے ساحل رکھنے والے ممالک کے لیے نہایت اہمیت کا حامل ہے۔

اس حوالے سے 1936 میں بین الاقوامی معاہدہ ہوا تھا جسے 'مونٹریاکس کنونشن' کہا جاتا ہے، اس کے تحت ترکی کو اس علاقے میں خود مختاری دی گئی تھی اور تجارتی اور جنگی جہازوں کے گزرنے کے حوالے سے بھی اصول طے کیے گئے تھے۔


مزید خبریں :