01 مارچ ، 2022
وزیر اعظم عمران خان نے اعتراف کیا ہے کہ سرمایہ کاروں کو جو ریلیف پیکج اب دیا ہے وہ حکومت میں آتے ہی دینا چاہیے تھا، آتے ہی انڈسٹری کیلئے ایمنسٹی دینی چاہیے تھی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کو سب سے زیادہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے کا سامنا رہتا ہے، امریکا کو برا بھلا نہیں کہنا چاہیے، ایکسپورٹ نہ بڑھانا ہماری سب سے بڑی غلطی تھی۔
لاہور میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم عمران خان کا کہناتھاکہ کوئی بھی ملک صنعتی ترقی کے بغیر خوشحال نہیں ہوسکتا، کرنٹ اکاؤنٹ خسارے سے ڈالر کی کمی ہو جاتی ہے، جب کرکٹ کھیلتا تھا تو سونے سے پہلے اپنی غلطیوں کا سوچتا تھا۔
وزیر اعظم کا کہنا تھا کہ کوئی بھی ملک سبزیاں بیچ کر آگے نہیں بڑھ سکتا، ہمیں اوپن ایمنسٹی نہیں دینی چاہیے تھی، ہم نے کبھی ایکسپورٹ پر توجہ نہیں دی، ایکسپورٹ نہ بڑھانا سب سے بڑی غلطی تھی۔
وزیر اعظم کا یہ بھی کہنا تھا کہ اب اوور سیز پاکستانیوں کو سرمایہ کاری پر 5 سال ٹیکس چھوٹ ملے گی، اسمال اور میڈیم انڈسٹری پر سب سے زیادہ زور لگایا ہے، اس کیلئے پالیسی لائے ہیں اورآسانیاں پیدا کررہے ہیں۔
وزیر اعظم کا کہناتھاکہ ہم نے آئی ٹی کو عام انڈسٹریز کی طرح ٹریٹ کیا، ہمارا آئی ٹی سیکٹر سب سے زیادہ تیزی سے آگے بڑھے گا، ملک کو اپنے پیروں پر کھڑا کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔