Time 03 مارچ ، 2022
پاکستان

ہمارے لوگوں کو کالز نہیں آئیں، اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہو گئی تو اچھی بات ہے: بلاول

پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ جس طرح یوسف رضا گیلانی کے الیکشن میں حکومت کو  پارلیمان میں شکست دی تھی اسی طرح عمران خان کو عدم اعتماد میں بھی شکست دیں گے۔

جیو نیوز کے پروگرام جیو پاکستان میں گفتگو کرتے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ وزیراعظم کو عہدے سے ہٹانے کا جمہوری طریقہ عدم اعتماد ہے، پیپلز پارٹی کوئی غیر جمہوری کام نہیں کر سکتی، تمام سیاسی جماعتوں کا عدم اعتماد پر متفق ہونا خوش آئند ہے اور ہم کافی عرصے سے عدم اعتماد پر کام کر رہے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ کون کون ہم سے رابطہ کر رہا ہے وقت آنے پر سب کارڈ سامنے لائیں گے لیکن ابھی کچھ نہیں بتا سکتا۔

انہوں نے مزید کہا کہ عدم اعتماد کے ذریعے وزیراعظم کو کرسی سے ہٹائیں گے، یوسف رضا گیلانی کے الیکشن میں ایک ٹریلر دکھایا تھا، امید ہے عدم اعتماد کے ذریعے عمران خان کو پارلیمان میں ایک اور شکست دیں گے۔

ایک سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ عدم اعتماد کے لیے ق لیگ مفت ووٹ نہیں دے گی، انہیں بڑی پیشکش کرنی پڑے گی۔

مولانا فضل الرحمان کی جانب سے عدم اعتماد کے لیے 48 گھنٹوں کے ٹائم فریم سے متعلق سوال پر بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ مولانا صاحب کے بیان پر تبصرہ نہیں کر سکتا لیکن ہمارے اسلام آباد پہنچنے سے پہلے خان صاحب کے پاس دو آپشن ہیں، ایک وہ استعفیٰ دیدیں اور دوسرا اسمبلی توڑ کر نئے انتخابات کا اعلان کر دیں ورنہ جب ہم اسلام آباد پہنچیں گے تو تحریک عدم اعتماد لائیں گے۔

ایک اور سوال کے جواب میں چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حالیہ دنوں میں ہمارے لوگوں کو کالز نہیں آئیں، اگر اسٹیبلشمنٹ نیوٹرل ہے تو یہ خوش آئند بات ہے، ہر گزرتا دن عمران خان کے لیے مشکل ہوتا جا رہا ہے۔

تحریک عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد کی صورت حال پر گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آنے والا سیٹ اپ مختصر مدت کا ہوگا، نئے آنے والے سیٹ اپ کا واحد مینڈیٹ شفاف انتخابات ہو گا۔

مزید خبریں :