03 مارچ ، 2022
پاکستان نے روس یوکرین تنازع حل کرنے کافارمولا دے دیا جس میں جنگ بندی، مذاکرات اور پچھلے معاہدوں پر عمل درآمد کی تجویز دی گئی ہے۔
جیونیوز کو دیے گئے انٹرویو میں اقوام متحدہ میں پاکستان کے مستقل مندوب منیر اکرم نے کہا کہ یوکرین معاملے میں دونوں اطراف کی ایک پوزیشن اورکچھ اہم مفادات ہیں اور ان مفادات کی وجہ سے یہ جنگ ہوئی ہے۔
انہوں نے کہا کہ جنگ کو بند کرنے کے لیے تین اقدامات کرنے چاہئیں، سیز فائر، مذاکرات اورپچھلے معاہدوں پرعمل درآمد کرناچاہیے، یواین چارٹر کے مطابق مسائل کو حل کرنا چاہیے، پاکستان چاہتا ہے یواین چارٹرکے اصولوں کا تسلسل سے اطلاق کیا جائے، وزیراعظم نے پیوٹن سے ملاقات میں بھی یہی کہا۔
منیر اکرم کا کہنا تھا کہ سفارتکاری جاری رہنی چاہیے کیونکہ جنگ سفارتکاری کی ناکامی ہے، ہمارےپاس سفارتی گنجائش ہونی چاہیےکہ ہم صلح کرانےکی کوشش کرسکیں، امریکا اور روس کا مسئلہ ایک طرف ہے، ہمیں اپنا موزوں دیکھناہے، یک طرفہ پوزیشن لیتے ہیں تو ہمارےپاس سفارتکاری کی گنجائش نہیں رہتی۔
انہوں نے مزید کہا کہ ہم نے اپنے آپ کے لیے ایبسٹین کیا، چین سمیت 35 ملکوں نے ایبسٹین کیا، ہماری کوشش ہوگی کہ کس طرح جنگ کو روک سکیں اور بات چیت سےحل ڈھونڈسکیں، روس اور یوکرین نےکہا وہ بات چیت کے لیے تیار ہیں، ہم نے اب اس بنیاد پربات چیت کی حمایت کرنی ہے اور سیز فائر کرانا ہے۔