جدید ڈیوائسز کے ذریعے ’کی لیس‘ گاڑیاں چرانے والا اعلیٰ تعلیم یافتہ گروہ پکڑا گیا

جیمرز کی مدد سے کمپیوٹر سسٹم کو ہیک کر کے کروڑوں روپے مالیت کی ’کی لیس‘ گاڑیاں چرانے والا اعلیٰ تعلیم یافتہ گروہ لاہور میں دھر لیا گيا۔

لاہور میں اینٹی وہیکلز لفٹنگ اسٹاف نے کار چوروں کا ایک گروہ پکڑا ہے جو چابی کے بغیر اسٹارٹ ہونے والی گاڑیاں چراتا تھا۔

گروہ کا سرغنہ چار سدہ کا رہائشی افنان خان نے بی ایس آنرز کر رکھا ہے اور اعلیٰ تعلیم یافتہ چور کا کہنا ہے کہ اس نے جیمرز، ٹریکر ڈیکیٹرز اور گاڑی کا سافٹ ویئر خود تیار کیا ہے۔

افنان خان کا کہنا ہے کہ ہمارا وارداتیں کرنے کا وقت رات 2 بجے سے صبح 5 بجے تک ہوتا تھا۔

گاڑی چوری کرنے کا طریقہ

چور افنان خان اپنے ساتھی کی مدد سے 7 منٹ میں گاڑی قابو کر کے جاتا تھا، سب سے پہلے جیمرز  آن کرتے، جو 300 میٹر کے علاقے میں تمام الیکٹرانک ڈیوائسز جام کر دیتا، پھر گاڑی کا شیشہ توڑ کر اندر داخل ہوتے، گاڑی کا سوئچ نکال کر اپنا لگا دیتے اور آخر میں کمپیوٹر سسٹم ہیک کر کے اپنی چابی بنا کر گاڑی لے جاتے۔

چوروں کے لیے آخری رکاوٹ ہوتی موٹر وے جہاں وہ اگلی گاڑی کے بمپر کے ساتھ گاڑی جوڑتے اور ٹول پلازے پر بغیر اسکین ہوئے نکل جاتے تھے۔

ایس پی انٹی وہیکلز اسٹاف آفتاب پھلروان نے پریس کانفرنس میں بتایا کہ گرفتار ملزمان افنان عادل اور شہزاد مسیح سے 3 کروڑ 36 لاکھ روپے سے زائد مالیت کی 9 گاڑیاں برآمد ہوئیں۔

ایس پی آفتاب پھلروان کا کہنا تھا کہ لاہور سے چوری کی جانے والی گاڑیاں کے پی کے میں فروخت کی جاتی ہیں، چوری شدہ گاڑیوں کے لیے کے پی کے میں ویئر ہاؤس اور باقاعدہ پارکنگ اسٹینڈز موجود ہیں۔

مزید خبریں :