09 مارچ ، 2022
پاکستان مسلم لیگ قائد اعظم (ق) کے سربراہ چوہدری شجاعت کی اپوزیشن اتحاد پاکستان ڈیموکریٹک موومنٹ کے سربراہ مولانافضل الرحمان اور سابق صدر آصف علی زرداری سے ہونے والی ملاقاتوں کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
ذرائع کے مطابق چوہدری شجاعت کا آصف زرداری کو کہنا تھاکہ جن شرائط پر آپ پرویز الٰہی کو وزیراعلیٰ بنانا چاہتے تھے ہم تیارہیں۔
آصف علی زرداری نے چوہدری شجاعت کو جواب دیا کہ ’آپ نے بروقت فیصلہ نہیں کیا تو ہم نے دیگر آپشنز پر کام کیا‘۔
آصف علی زرداری کا کہنا تھاکہ آپ نے شہبازشریف کی دعوت قبول کرنے کے بعد انکار کیا، یہ سیاسی آداب کے خلاف ہے، آپ میرے لیے محترم ہیں، اس لیےمسلم لیگ ن کی قیادت سے آپشن بی پربات کی جاسکتی ہے۔
مسلم لیگ ق کا اپوزیشن کا ساتھ دینے کی صورت میں آپشن بی سامنے آگیا۔
ذرائع کا کہنا تھاکہ آپشن بی کے بارے میں حتمی فیصلے کا اختیار میاں نوازشریف کو دے دیا گیا۔
ذرائع نے بتایا کہ آپشن بی کے تحت اپوزیشن اسپیکرپنجاب اسمبلی پرویزالٰہی کے خلاف تحریک عدم اعتماد نہیں لائےگی اور ق لیگ کی موجودہ وفاق میں نمائندگی جاری رہے گی۔