Time 10 مارچ ، 2022
پاکستان

اپوزیشن کا عدم اعتماد کی کامیابی کے بعد شفاف الیکشن پر اتفاق ہے: بلاول

چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری کا کہنا ہے کہ ہماری عوامی مارچ نے وزیراعظم کے خلاف عدم اعتماد ثابت کر دیا ہے۔

اسلام آباد میں پارٹی رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ بہت ہی شاندار عوامی مارچ تھا، ہم پاکستان کے جس شہر سے گزرے عوام کی بڑی تعداد نے ہمارا شاندار استقبال کیا جو اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام نے اس غیر جمہوری حکومت کے خلاف عدم اعتماد کا اظہار کر دیا ہے۔ 

ان کا کہنا تھا کہ وزیراعظم عمران خان کی جانب سے گزشتہ روز قوم کے سامنے آصف علی زرداری کو بندوق کی دھمکیاں دی گئیں، یہ برداشت نہیں ہو گا، اس ملک کی خاطر، جمہوریت کی بحالی کی خاطر، ہمارے خاندان اور پارٹی نے بے انتہا قربانیاں دیں، اب ہم برداشت نہیں کریں گے۔

وزیراعظم کو مخاطب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زردار ی کا کہنا تھا کہ خان صاحب ہم بچے نہیں رہے، جو سمجھتے ہیں ہم ڈر جائیں گے اور پیچھے ہٹ جائیں گے، ان رگوں میں زرداری اور شہید بے نظیر بھٹو کا خون ہے جو میں آپ کے ساتھ کروں گا آپ کی نسلیں نہیں بھولیں گی۔

انہوں نے مزید کہا کہ یہ جو بندوق کی کل بات ہوئی ہم نے کبھی بندوق استعمال نہیں کی مگر استعمال کرنا جانتے ہیں، جمہوریت پر یقین رکھتا ہوں، پر امن آدمی ہوں اور زندگی  بھر بھی پرامن رہوں گا، آپ ہمارے ساتھ سیاست کریں سیاست کرنا ہمارا اور آپ کا حق ہے، آپ ہمیں زندگی اور موت کی دھمکی دیں گے تو اس کے نتائج بھی خود برداشت کریں گے۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ صدر زرداری کے خلاف ہم 30 سال سے کرپشن کے الزامات سن رہے ہیں، آپ سے پہلے بھی اس طرح کے بہت سے اسکرپٹ آئے لیکن صدر زرداری ایک دن بھی نہیں جھکے۔

ان کا کہنا تھا کہ آج بھی وزیراعظم کو چیلنج کرتا ہوں کہ ان الزامات کو عدالت میں ثابت کرو مگر  آپ ثابت نہیں کر سکتے کیونکہ یہ سب جھوٹے کیسز سابق چیف جسٹس افتحار محمد چوہدری نے وزیراعظم نواز شریف کے دور حکومت میں بنائے تھے۔ 

چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ آپ (عمران خان) کو شرم نہیں آتی، اپنی والدہ کے نام پر اسپتال کے پیسے پر ڈاکا ڈال کر اپنی پارٹی چلائی، امریکی عدالت نے آپ کے خلاف فیصلہ سنایا ہے لیکن آپ دوسروں پر الزام تراشی کرتے ہو۔

ان کا کہنا تھا کہ میں نے کبھی بھی خاتون اول کے بارے میں کوئی غلط زبان استعمال نہیں کی لیکن خاتون اول کی کرپشن کے بارے میں جو باتیں کی جا رہی ہیں ان کے بارے میں آپ کیا کہیں گے، ہمیں بتایا گیا ہے کہ پنجاب میں کوئی ٹرانسفر اور پوسٹنگ اس وقت تک نہیں ہو سکتی جب تک خاتون اول کو پیسے نہ دیے جائیں۔

بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ آپ کو شرم نہیں آتی کہ آپ مولانا فضل الرحمان کے خلاف اس طرح کی زبان استعمال کرتے ہیں، ہمارا مولانا کی فیملی سے 1971 سے سیاسی اختلاف ہے لیکن میں نے کبھی بھی مولانا فضل الرحمان کے خلاف غلط زبان استعمال نہیں کی۔

ان کا کہنا تھا کہ یہ (عمران خان) اکرام اللہ نیازی کا بیٹا ہے جسے قائد عوام نے کرپشن کے الزام میں نوکری سے نکالا تھا، ہمیں بھی گالیاں دینا آتی ہیں لیکن میں بے نظیر بھٹو کا بیٹا ہوں، ہماری تربیت ایسی نہیں کہ عمران خان کی طرح کی زبان استعمال کروں۔

چیئرمین پیپلز پارتی کا کہنا تھا کہ ہم اس غیر جمہوری حکومت کے خلاف جمہوری حملہ کرنے جا رہے ہیں وہ تاریخی حملہ ہو گا، بہت پرامید ہوں کہ وزیراعظم کے خلاف تحریک عدم اعتماد کامیاب ہو گی۔

ایک سوال کے جواب میں تمام اپوزیشن جماعتوں کا اس بات پر اتفاق ہے کہ الیکشن ریفارمز کے فوری بعد جلد از جلد صاف اور شفاف الیکشن ہونے چاہئیں۔

چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ ہمارا کوئی سیاسی اتحاد نہیں ہے، ہم سب صرف سلیکٹڈ کو نکالنے کے لیے سنگل پوائنٹ ایجنڈے پر جمع ہوئے ہیں۔

مزید خبریں :