پاکستان

وزیراعظم کا نیوٹرل کا لفظ جانور کیلئے استعمال کرنا اداروں کیلئے الارمنگ ہے، جاوید لطیف

اگر آرمی چیف نے مولانا کا نام بگاڑ کر نہ لینےکا کہا توآج جلسے میں بار بار ذکر کرکے کسے میسج دیا؟ رہنما ن لیگ— فوٹو: فائل
اگر آرمی چیف نے مولانا کا نام بگاڑ کر نہ لینےکا کہا توآج جلسے میں بار بار ذکر کرکے کسے میسج دیا؟ رہنما ن لیگ— فوٹو: فائل

پاکستان مسلم لیگ (ن) کے رہنما میاں جاوید لطیف نے کہا ہے کہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کی فوج نیوٹرل ہے اور آج وزیر اعظم کا نیوٹرل کا لفظ جانور کیلئے استعمال کرنا ریاستی اداروں کیلئے الارمنگ ہے۔

جیو نیوز سے گفتگو میں جاوید لطیف کا کہنا تھاکہ تحریک عدم اعتماد کے دن ورکرز اکٹھے کرنے کی بات خونریزی سے عدم اعتماد روکنےکی سازش ہے، اپوزیشن نے اس سازش کو روکنے کیلئے تمام تر انتظامات کر لیے ہیں۔

ان کا کہنا تھاکہ ہم اپنے اور حکومتی ممبران کو بحفاظت ایوان تک پہنچانے کے انتظامات کر چکے ہیں، اگرطاقت سے اکثریت کو اقلیت میں بدلنے کی کوشش کی گئی تو گلی کوچوں سے ردعمل آئے گا۔

جاوید لطیف کا کہنا تھاکہ عمران خان کی طرح آئینی اداروں کو نہ ماننے کی ماضی میں کسی وزیر اعظم کی ایک نظیر نہیں ملتی، اگر آرمی چیف نے مولانا کا نام بگاڑ کر نہ لینےکا کہا توآج جلسے میں بار بار ذکر کرکے کسے میسج دیا؟ 

ان کا مزید کہنا تھاکہ گزشتہ روز ڈی جی آئی ایس پی آر نے وضاحت کی فوج نیوٹرل ہے اور آج وزیر اعظم کا نیوٹرل کا لفظ جانور کیلئے استعمال کرنا ریاستی اداروں کیلئے الارمنگ ہے۔

جاوید لطیف کا کہنا تھاکہ ڈی چوک میں تحریک عدم اعتماد سے پہلے لوگوں کو اکٹھا کرنے کی دھمکی کس کیلئے ہے؟ یہ دھمکی ہارے ہوئے شخص کی باتیں ہیں ،جو بتانا چاہتا ہے میں کسی بھی حد تک جاؤں گا۔

مزید خبریں :