Time 13 مارچ ، 2022
کھیل

’جو خواجہ پاکستان کے پاس ہونا چاہیے، خواجہ جو پاکستان کے پاس ہے‘

کرکٹ فیز نے دوسرے روز بھی مختلف پلے کارڈز اٹھا کر کرکٹ سے اپنی محبت کا اظہار کیا— فوٹو: جیو نیوز
کرکٹ فیز نے دوسرے روز بھی مختلف پلے کارڈز اٹھا کر کرکٹ سے اپنی محبت کا اظہار کیا— فوٹو: جیو نیوز

پاکستان اور آسٹریلیا کے درمیان نیشنل اسٹیڈیم کراچی میں جاری دوسرے کرکٹ ٹیسٹ کے دوسرے روز بھی کرکٹ فینز مختلف پلے کارڈز تھامے ہوئے تھے جس میں انہوں نے اپنی کرکٹ سے محبت کے اظہار کے ساتھ ساتھ اپنے مزاح کے ہنر کا بھی خوب مظاہرہ کیا۔

ایک ایسا ہی پلے کارڈ جس کو دیکھ کر آپ بے ساختہ مسکرا دیں، حنیف محمد انکلوژر میں بیٹھے ایک فین نے تھاما ہوا تھا جس پر آسٹریلوی کرکٹر عثمان خواجہ اور پاکستانی سیاستدان خواجہ آصف کی تصاویر لگی تھیں۔

عثمان خواجہ کی تصویر کے ساتھ لکھا تھاکہ ’خواجہ جو پاکستان کو چاہیے‘ جبکہ خواجہ آصف کی تصویر کے ساتھ لکھا تھا ’خواجہ جو پاکستان کے پاس ہے‘۔

— فوٹو: جیو نیوز
— فوٹو: جیو نیوز

فضل محمود انکلوژر میں بیٹھی ایک خاتون شائق نے عثمان خواجہ کیلئے اے آر رحمان کی قوالی کے الفاظ ’خواجہ میرے خواجہ، دل میں سما جا‘ لکھا تھا تو ایک نے اس قوالی کے الفاظ تبدیل کرکے کچھ اپنے الفاظ میں لکھا ’خواجہ میرے خواجہ، ناظم آباد آجا، اوزیس کا بھائی تو، پاکستان کا بھی ہے راجا‘۔

— فوٹو: جیو نیوز
— فوٹو: جیو نیوز

کراچی ٹیسٹ کی وکٹ پر بھی فینز کے دلچسپ تبصرے رہے، ایک مداح نے لکھا کہ بہتر پچز بنالیں، یہاں فاسٹ بولر کی ’کانپیں ٹانگ‘ رہی ہیں۔

— فوٹو: جیو نیوز
— فوٹو: جیو نیوز

ایک مداح نے فرمائش کی کہ آسٹریلیا جلد اننگز ڈیکلیئر کردے لوگ پیٹ کمنز کی بولنگ دیکھنا چاہتے ہیں۔

جاوید میانداد انکلوژر میں بیٹھی ایک ننھی فین نے لکھا تھا کہ وہ آج شاہین شاہ آفریدی کو دیکھنے کیلئے ہوم ورک جلد مکمل کرکے آئی تھیں۔

 ایک اور فین نے لکھا کہ ان کی خواہش ہے کہ وہ ڈیوڈ وارنر اور بابر اعظم کو پاکستان سپر لیگ میں ایک ساتھ اوپننگ کرتا دیکھنا چاہتے ہیں۔

— فوٹو: جیو نیوز
— فوٹو: جیو نیوز

آسٹریلوی کرکٹر مارنوس لبوسخانی نے بھی فینز کے پلے کارڈز پر موضوع بنے رہے۔ ایک مداح نے کراچی کے روایتی انداز میں ان کے نام کو ’مارنوس لبو شانے‘ لکھا تو ایک نے انہیں مشورہ دیا کہ کراچی میں بریانی کا ذائقہ ضرور چکھا جائے۔

— فوٹو: جیو نیوز
— فوٹو: جیو نیوز


مزید خبریں :