14 مارچ ، 2022
تائیوان کی ریزرو فورس نے چین کی جانب سے حملےکے پیشِ نظر تربیتی مشقیں شروع کردیں۔
فرانسیسی خبر رساں ایجنسی ( اے ایف پی) کے مطابق روس یوکرین جنگ میں چین کی طرف سے حملے کے پیشِ نظر پیر کے روز تائیوان کی ریزرو فورس کے سینکڑوں فوجی اہلکاروں نے تربیتی مشقیں کیں۔
رپورٹس کے مطابق تقریباً 400 اہلکاروں نے تربیتی مشق ٹارگٹ پریکٹس میں حصہ لیا جو ان کی جنگی تیاریوں کو بڑھانے کے لیے ڈیزائن کیا گیا تھا۔
تائیوان نے گزشتہ سال چین کے ساتھ بڑھتے ہوئے تناؤ کی وجہ سے اپنی ریزرو فورس کے تربیتی نظام کو تیز کردیا تھا۔
خبر رساں ایجنسی کے مطابق یہ مشقیں ایسے وقت میں شروع کی گئیں جب تائیوان یوکرین پر روس کے حملے پر گہری نظر رکھے ہوئے ہے، اسی حوالے سے ملک کی صدر سائی انگ وین نے ہفتے کو ریزرو فورس کے اہلکاروں سے ملک کے دفاع میں اتحاد کی ضرورت پر زور دیا۔
انہوں نے کہا کہ یوکرین کی حالیہ صورتحال ایک بار پھر ثابت کرتی ہے کہ ملک کا تحفظ بین الاقوامی یکجہتی اور امداد کے علاوہ عوام کے اتحاد پر منحصر ہے۔
اس کے علاوہ تائیوان کی 6ویں آرمی کمانڈ کے ڈائریکٹر میجر جنرل چن چنگ چی نے فوجیوں کے علاوہ ریزرو فورس کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ پورے ملک کی سلامتی صرف فوجیوں پر منحصر نہیں ہے۔
واضح رہے کہ تائیوان کے خلاف چین کی ہنگامہ آرائی میں تیزی 2016 میں سائی انگ وین کے عہدہ سنبھالنے کے بعد آئی کیونکہ وہ چین کے اس نظریے کو مسترد کرتی ہیں کہ تائیوان چین کا حصہ ہے۔
رپورٹس کے مطابق چین کے جنگی طیاروں نے تائیوان کی فضائی حدور کی ماسکو کے ساتھ بیجنگ کے اطراف سے خلاف ورزی کی۔
اطلاعات کے مطابق پیر کے روز تائیوان کی وزارت قومی دفاع نے اطلاع دی کہ 13چینی جنگی طیارے (جن میں سے 12 لڑاکا طیارے تھے ) تائیوان کی فضائی حدود میں داخل ہوئے۔