18 مارچ ، 2022
وزیراعظم عمران خان کے خلاف تحریک اعتماد میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 20 اراکین قومی اسمبلی کا کردار اہمیت اختیار کر گیا ہے۔
قومی اسمبلی کے 343کے ایوان میں بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 20 اراکین یوں تو آٹے میں نمک کے برابر ہیں لیکن صورتحال غیرمعمولی ہو جائے تو یہ اراکین حکومت اور اپوزیشن دونوں کے آنکھ کا تارا بن جاتے ہیں۔
یہی کچھ ہو رہا ہے ان دنوں اسلام آباد میں جہاں وزیر اعظم عمران خان کے خلاف تحریک عدم اعتماد جمع ہونے کے بعد بلوچستان کے 20 اراکین اہمیت اختیار کرگئے ہیں۔
جمعیت علماء اسلام ف اور بلوچستان نیشنل پارٹی کے 10 اراکین پی ڈی ایم اور پی ٹی آئی کے 3 اراکین اپنی جماعت کے ساتھ ہیں تاہم بلوچستان عوامی پارٹی کے 5 اراکین،جے ڈبلیو پی کا ایک اور ایک آزاد رکن قومی اسمبلی کا ووٹ فیصلہ کن ہو گا۔