Time 23 مارچ ، 2022
دنیا

لندن: وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے جیل میں شادی کرلی

وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے لندن کی جیل میں اپنی منگیتر سے شادی کرلی۔ —فوٹو: اسکائی نیوز
وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے لندن کی جیل میں اپنی منگیتر سے شادی کرلی۔ —فوٹو: اسکائی نیوز

انٹرنیٹ پر خفیہ معلومات جاری کرنے والی ویب سائٹ وکی لیکس کے بانی جولین اسانج نے لندن کی جیل میں اپنی منگیتر سے شادی کرلی۔

غیر ملکی میڈیا رپورٹس کے مطابق جولین اسانج  بدھ کو لندن کی بیلمارش جیل میں اپنی منگیتر سٹیلا مورس سے شادی کے بندھن میں بندھ گئے۔

رپورٹس کے مطابق جولین اور سٹیلاکی منگنی کا اعلان نومبر 2021 میں کیا گیا تھا  تاہم گورنر اور جیل حکام کی جانب سے جوڑے کو جیل کے اندر شادی کرنے کی اجازت دی گئی۔

اس کے علاوہ تقریب میں صرف چار مہمانوں اور دو گواہوں کے ساتھ ساتھ دو سکیورٹی گارڈز کو شرکت کی اجازت تھی جبکہ  مہمانوں کو تقریب کے فوراً بعد روانہ ہونے کا کہا گیا تھا۔

اس موقع پر جولین اسانج کے سینکڑوں حامی اس تقریب کے لیے جیل کے باہر جمع دکھائی دیے۔ —فوٹو: اسکائی نیوز
اس موقع پر جولین اسانج کے سینکڑوں حامی اس تقریب کے لیے جیل کے باہر جمع دکھائی دیے۔ —فوٹو: اسکائی نیوز

اس موقع پر جولین اسانج کے سینکڑوں حامی اس تقریب کے لیے جیل کے باہر جمع دکھائی دیے۔

واضح رہے کہ جولین اسانج اور مورس کے دو بچے ہیں۔

سٹیلا مورس اپنے دو بچوں جولین کے والد اور بھائی کے ہمراہ جیل پہنچی—فوٹو: اسکائی نیوز
سٹیلا مورس اپنے دو بچوں جولین کے والد اور بھائی کے ہمراہ جیل پہنچی—فوٹو: اسکائی نیوز

رپورٹس کے مطابق سٹیلا مورس اپنے دو بچوں،جولین کے والد اور بھائی کے ہمراہ جیل پہنچی جہاں ان کا کہنا تھا کہ میں بہت خوش ہوں اور بہت غمگین ہوں۔ میں جولین کو دل سے پیار کرتی ہوں۔

یاد رہے کہ جولین اسانج نے 2010 میں وکی لیکس کے ذریعے امریکی فوج کی5 ہزار خفیہ فائلز آن لائن جاری کی تھیں جن میں افغانستان اورعراق میں امریکی فوج کی کارروائیوں سے متعلق تفصیل موجود تھی۔

خفیہ دستاویزات سامنے آنے کے بعد امریکا نے جولین اسانج کے خلاف مجرمانہ فعل کی تحقیقات شروع کیں جس کے بعد انہوں نے سوئیڈن میں پناہ لے لی، بعد ازاں ان پر سوئیڈن میں جنسی زیادتی کا کیس سامنے آیا جس کے بعد انہوں نے سوئیڈن سے لندن آکر وہاں ایکواڈور کے سفارت خانے میں پناہ لے لی۔

بعد ازاں قوانین کی خلاف ورزی کے الزام میں اپریل 2019 میں ایکواڈور کے سفارت خانے نے جولین اسانج کی پناہ ختم کرنے کا اعلان کیا تو میٹرو پولیٹن پولیس نے انہیں حراست میں لے لیا۔

 برطانوی ہائی کورٹ نے گذشتہ سال امریکا کے فوجی راز افشا کرنے والے جولین اسانج کو امریکا کےحوالےکرنےکاحکم دیا تھا جس کے خلاف جولین اسانج نے برطانوی سپریم کورٹ میں درخواست دائر کی تھی۔

تاہم رواں ماہ برطانوی سپریم کورٹ نے جولین اسانج کو عدالتی فیصلے کے خلاف اپیل کی اجازت دینے سے انکار کردیا۔

جولین اسانج کو اگر امریکا کے حوالےکردیا گیا تو وہاں انھیں 175 سال تک کی سزا ہوسکتی ہے۔

مزید خبریں :