28 مارچ ، 2022
مسلم لیگ (ق) کے رہنما طارق بشیر چیمہ نے وزارت سے مستعفی ہونے اور تحریک عدم اعتماد میں اپوزیشن کا ساتھ دینے کی وجہ بتادی۔
جیو نیوز سے گفتگو میں طارق بشیر چیمہ نے کہا تھاکہ میں نے واضح طور پرچوہدری شجاعت سے گزارش کی تھی کہ میں وفاقی کابینہ سے استعفیٰ دے رہا ہوں اور عدم اعتماد میں عمران خان کے خلاف ووٹ دوں گا۔
انہوں نے کہا کہ میں نے ضمیر کی آواز کے مطابق کوشش کی ہے فیصلہ کروں۔
ان کا کہنا تھاکہ چوہدری شجاعت اور پرویز الٰہی دونوں میں کوئی فرق نہیں ہے، میری اپنی سوچ اور ذہن ہے، جس نہج میں ملک کو لے جایا گیا ہے، بہت بہتر انداز میں معاملات حل ہوسکتے تھے لیکن وزیراعظم نے بہت سارا وقت ضائع کردیا۔
ان کا کہنا تھاک بعض دفعہ ہمارے پاس کوئی چارہ نہیں ہوتا کہ ہم جیسے لوگ چپ کرکے مستعفی ہو کر بیٹھ جائیں۔
ایک سوال کے جواب میں کہا کہ پرویز الٰہی اپنے حوالے سے خود بتائیں گے، چوہدری شجاعت میرے لیڈر اور صدر ہیں انہوں نے اجازت دی ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ عدم اعتماد کا ووٹ عمران خان کے خلاف ڈالوں گا، مونس الٰہی کہیں گے تو خود ملنے جاؤں گا۔
خیال رہے کہ مسلم لیگ (ق) میں بھوٹ پڑ گئی ہے اور پرویز الٰہی کی جانب سے وزارت اعلیٰ پنجاب کی حکومتی پیشکش قبول کرنے سے پہلے ہی طارق بشیر چیمہ نے وزارت سے استعفیٰ دے دیا۔