29 مارچ ، 2022
اسلام آباد : وزیراعظم عمران خان کی سربراہی میں ہونے والے حکومتی ترجمانوں کے اجلاس کی اندرونی کہانی سامنے آگئی۔
پی ٹی آئی ذرائع کے مطابق حکومتی ترجمانوں کو دھمکی آمیز خط پر بریفنگ دی گئی اور وزیراعظم نے ترجمانوں کو ہدایت کی کہ دھمکی آمیز خط کا معاملہ اجاگر کریں۔
ذرائع پی ٹی آئی کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ دھمکی آمیز خط چیف جسٹس آف پاکستان کے ساتھ شیئر کرنے کی پیشکش کر دی ہے، خط پاکستان کے خلاف سازش ہے۔
ذرائع کے مطابق اجلاس میں یہ بات بھی سامنے آئی کہ دھمکی آمیز خط وزیر اعظم کو تحریک عدم اعتماد جمع ہونے سے ایک دن پہلے ملا۔
وزیراعظم نے شرکا کو بتایا کہ دھمکی آمیز خط کا براہ راست تحریک عدم اعتماد سے تعلق ہے، پارلیمنٹ میں خط اس لیے پیش نہیں کرسکتے کیونکہ اپوزیشن کو اسپیکر پر اعتبار نہیں۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم عمران خان نے ایک بار پھر اس عزم کا اظہار کیا کہ تحریک عدم اعتماد ناکام ہوگی۔
ذرائع کے مطابق وزیراعظم نے شرکا کو یہ بھی بتایا کہ بلوچستان عوامی پارٹی (باپ) کے اراکین نے رابطے شروع کردیے ہیں۔
واضح رہے کہ وزیراعظم عمران خان نے وفاقی دارالحکومت اسلام آباد کے پریڈ گراؤنڈ کے جلسہ عام سے خطاب میں کہا تھا کہ ملک میں باہر سے پیسے کی مدد سے حکومت تبدیل کرنے کی کوشش کی جارہی ہے، ہمیں لکھ کر دھمکی دی گئی، میرے پاس خط ہے جو اس بات کا ثبوت ہے؟
وزیراعظم نے اس موقع پر خط نکالا، عوام کے سامنے لہرایا اور پڑھے بغیر رکھ لیا۔