پاکستان
Time 01 اپریل ، 2022

پیغام بھیجنے کے الزامات میں حقیقت نہیں، امریکی محکمہ خارجہ

پاکستان کو مبینہ پیغام بھیجنے کے معاملے پر امریکی محکمہ خارجہ کا ردعمل بھی سامنے آ گیا ہے۔

پاکستان نے مبینہ پیغام کے معاملے پر گزشتہ روز قائم مقام امریکی ڈپٹی چیف آف مشن کو دفتر خارجہ طلب کر کے شدید احتجاج ریکارڈ کرایا تھا۔

اب اس معاملے پر ترجمان امریکی دفتر خارجہ نیڈ پرائس کا ردعمل بھی سامنے آ گیا ہے۔

ترجمان امریکی محکمہ خارجہ کا کہنا ہے کہ پیغام بھیجنے کے الزامات میں حقیقت نہیں ہے، ہم پاکستان کے آئینی عمل کا احترام کرتے ہیں۔

نیڈ پرائس کا یہ بھی کہنا ہے کہ پاکستان میں جاری صورت حال کا جائزہ لے رہے ہیں۔

یاد رہے کہ گزشتہ روز قوم سے خطاب میں وزیراعظم عمران خان نے بتایا تھا کہ ایک طاقتور ملک کی جانب سے دھمکی آمیز مراسلہ بھیجا گیا۔

عمران خان نے خطاب میں مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے ’امریکا‘ کا نام لیا اور پھر غلطی کا احساس ہونے پر رکے اور کہا کہ نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے۔

مراسلے والے ملک کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم کا کہنا تھاکہ ’ابھی ہمیں 8 مارچ کو یا اس سے پہلے 7 مارچ کو ہمیں امریکا نے (نہیں باہر سے ملک کا نام مطلب کسی اور ملک سے باہر سے) میسج آتی ہے، میں یہ اسی لیے آپ کے سامنے میسج کی بات کرنا چاہ رہا ہوں‘۔

مزید خبریں :