02 اپریل ، 2022
سری لنکن حکومت نےملک میں جاری احتجاج کا دائرہ وسیع ہونے کے بعد ایمرجنسی نافذ کردی۔
غیر ملکی میڈیا کے مطابق معاشی بحران سے دوچار سری لنکا میں گزشتہ روز عوام نے صدرکے گھر کے باہر احتجاج کیا جو پرتشدد صورت اختیار کیا گیا۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق عوام نے صدر گوتابیا راجہ پاکسے کے ذاتی گھر کے باہر احتجاج کیا جس دوران مظاہرین نے گھر کے باہر لگے اور بیرکس ہٹادیے چند گاڑیوں کو بھی آگ لگادی، مظاہرین کے احتجاج کے دوران سکیورٹی فورسز نے ان پر آنسو گیس اور واٹر کینن کا استعمال کیا جس سے ماحول مزید کشیدہ ہوگیا۔
پولیس اور مظاہرین کے درمیان جھڑپ میں متعدد پولیس اہلکار زخمی ہوئے جب کہ 53 مظاہرین کو گرفتار کرلیا گیا جن میں کچھ میڈیا کے نمائندگان بھی شامل ہیں۔
میڈیا رپورٹس میں بتایا گیا ہےکہ ملک میں پرتشدد احتجاج کے باعث ایمرجنسی کے بعد فوج کو تعینات کردیا گیا ہے جسے بغیر کسی وارنٹ گرفتاری کے اختیارات بھی سونپ دیے گئے ہیں۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق سری لنکا اس وقت شدید معاشی بحران سے دوچار ہے جہاں حکومت کے پاس تیل کی درآمد کے لیے غیر ملکی کرنسی کا بحران ہے جب کہ تیل کے بحران کے باعث ملک کو بجلی کی بھی شدید قلت کا بھی سامنا ہے۔