02 اپریل ، 2022
وفاقی حکومت اور پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کی لیڈر شپ نے تحریک عدم اعتماد کے موقع پر پارلیمنٹ لاجز اور پارلیمنٹ میں ہنگامہ آرائی کا منصوبہ بنالیا۔
جیو نیوز کے سینیئر اینکر پرسن حامد میر کے مطابق فیصلہ کیا گیا ہے کہ اپوزیشن ارکان کو پہلے پارلیمنٹ لاجز میں ہی روکا جائے گا تاکہ وہ قومی اسمبلی نہ پہنچ سکیں، جو ارکانِ قومی اسمبلی پہنچنے میں کامیاب ہوجائیں گے انہیں زد و کوب کیے جانے کا خدشہ ہے۔
حامد میر کے مطابق منصوبہ یہ بھی ہے کہ پی ٹی آئی کے احتجاج کرنے والوں کو ڈی چوک سے آگے رسائی دے دی جائے۔ معلوم ہوا ہے کہ کل ووٹنگ کے عمل میں تاخیر کی تجویز کی اسپیکر نے مخالفت کی ہے اور کہا ہے کہ کل آخری دن ہے ، ووٹنگ کو مؤخر نہیں کرسکتے۔
سکیورٹی اسٹیبلشمنٹ نے حکومت کو بتایا ہے کہ اس بات کے کوئی شواہد موجود نہیں ہیں کہ عدم اعتماد کی تحریک کوئی بین الاقوامی سازش ہے، اگر حکومت کے پاس اس بارے میں شواہد ہیں تو مہربانی کر کے فراہم کر دے۔
خیال رہے کہ اتوار 3 اپریل کو قومی اسمبلی میں وزیراعظم عمران خان کیخلاف تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ ہوگی۔ عدم اعتماد کی قرارداد منظور ہوگئی تو وزیراعظم کو عہدہ چھوڑنا ہوگا۔