07 اپریل ، 2022
چیف الیکشن کمشنر نے عام انتخابات کرانےکے حوالے سے صدر مملکت کے خط کا جواب دے دیا ہے۔
الیکشن کمیشن آف پاکستان نے ملک میں 90 دن میں الیکشن کرانے سے معذرت کرتے ہوئے صدر مملکت کو جواب بھجوایا ہے۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ شفاف اور غیرجانبدارانہ الیکشن کے لیے اضافی 4 ماہ درکار ہیں، الیکشن کا انعقاد اکتوبر میں ممکن ہوگا۔
الیکشن کمیشن کا کہنا ہے کہ صوبائی اور قومی اسمبلیوں کی حلقہ بندیوں کے لیے چار ماہ درکار ہیں، حلقہ بندیوں کی تکمیل کے چار ماہ اور عبوری حکومت کے تین ماہ سمیت سات ماہ بنتے ہیں، قومی اور صوبائی اسمبلیوں کی نئی حلقہ بندیاں اکھٹی کی جائیں گی۔
خیال رہے کہ گذشتہ روز صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو عام انتخابات کی تاریخ کے حوالے سے خط لکھا گیا تھا۔
ایوانِ صدر کی جانب سے الیکشن کمیشن آف پاکستان کو لکھے گئے خط میں کہا گیا کہ قومی اسمبلی توڑنے کے 90 دن میں الیکشن کرانے کی تاریخ دینے کا کہا گیا ہے، آئین کے آرٹیکل48 5(A) اور آرٹیکل 224(2) کے تحت صدر عام انتخابات کی تاریخ مقرر کریں گے۔
یاد رہے کہ 3 اپریل کو ہونے والے قومی اسمبلی کے اجلاس میں ڈپٹی اسپیکر قاسم سوری نے اپوزیشن کی تحریک عدم اعتماد کو غیرملکی سازش قرار دیتے ہوئے مسترد کر دیا تھا۔
ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ کے فوری بعد وزیراعظم عمران خان نے قوم سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ قومی اسمبلی تحلیل کرنے کے لیے صدر کو سمری ارسال کر دی ہے اور پھر صدر ڈاکٹر عارف علوی نے وزیراعظم کی تجویز پر قومی اسمبلی تحلیل کر دی تھی۔