09 اپریل ، 2022
چیئرمین پیپلز پارٹی بلاول بھٹو زرداری نے حکومت کو تنقید کا نشانہ بناتے ہوئے کہا کہ پی ٹی آئی نے وزارت خارجہ اور قومی سلامتی کمیٹی کو متنازع بنانے کی کوشش کی۔
پارلیمنٹ ہاؤس میں نجی میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ تحریک انصاف کے دور حکومت میں جمہوریت کو نقصان پہنچا، عدلیہ کا فیصلہ اداروں کو غیر متنازع بنانے کی شروعات ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ اب الیکٹرونک ووٹنگ مشین، آر ٹی ایس پلس ثابت ہو گی، اوور سیز پاکستانیوں کے ووٹنگ کے حق کا مجوزہ قانون سازی میں تحفظ کریں گے۔
ایم کیو ایم پاکستان کے ساتھ معاہدے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے ساتھ معاہدے میں موجود مطالبات میں میری خواہشات بھی شامل ہیں۔
ن لیگ کے ساتھ تعلقات کے حوالے سے بات کرتے ہوئے چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ مسلم لیگ ن سے سیاسی، نظریاتی اختلافات ہیں اور مستقبل میں بھی رہیں گے، نئے سیٹ اپ میں میرے وزیر خارجہ بننے پر فیصلہ پارٹی کرے گی۔
مبینہ خط سے متعلق گفتگو کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ میمو گیٹ کمیشن بھی جمہوریت کے خلاف سازش تھا، خط پر کمیشن کا قیام میمو گیٹ ٹو ہے جو ناکام سازش کی کوشش ہے۔
چیئرمین پیپلز پارٹی کا کہنا تھا کہ حکومت نے مراسلے کے معاملے پر وزارت خارجہ اور قومی سلامتی کمیٹی کو متنازع بنانے کی کوشش کی، جب یوسف رضا گیلانی کو ہٹانے کے لیے فیصلہ آیا تو ہم بھی ڈپلومیٹک کیبل لہرا سکتے تھے۔