19 اپریل ، 2022
عالمی بینک نے پاکستان کی معاشی صورت حال پر تازہ رپورٹ جاری کردی ہے جس میں کہا گیا ہے کہ سیاسی غیر یقینی میکرو اکنامک عدم توازن پیدا کر سکتی ہے۔
عالمی بینک نے اسٹرکچرل چیلنجزکو پاکستان کی پائیدار معاشی ترقی کے لیے بڑے خطرات قرار دیا ہے۔
رپورٹ میں کم سرمایہ کاری،برآمدات اورپیداوار میں کمی معاشی بحالی کے لیے خطرہ قرار دی گئی ہے۔
عالمی بینک کے مطابق اشیا کی عالمی قیمتوں میں اضافے اور درآمدات بڑھنے سے مہنگائی میں اضافہ ہوا، موجودہ مالی سال شرح نمو 4.3 فیصد اور اگلے سال 4 فیصد رہنے کا امکان ہے، سال 2024 میں معاشی ترقی کی رفتار 4.2 فیصد ہو جائے گی۔
رپورٹ میں بتایا گیا ہےکہ پاکستان میں غربت کی شرح میں نسبتاً کمی آئی ہے، سال 2020 میں غربت 37 فیصد جب کہ 2021 میں 34 فیصد ریکارڈ کی گئی، خوراک اور توانائی کی بڑھتی قیمتوں کے باعث عوام کی قوت خرید میں کمی متوقع ہے۔
بینک کا کہنا ہےکہ کورونا سے بحالی پاکستان کی چیلنجز سے نمٹنے کی صلاحیت کو ظاہر کرتا ہے۔
رپورٹ میں کہا گیا ہےکہ پاکستانی معیشت کے لیے میکرو اکنامک خطرات بہت زیادہ ہیں، سیاسی غیر یقینی میکرو اکنامک عدم توازن پیدا کر سکتی ہے۔
عالمی بینک نے مالی خسارے پر قابو پانے پر زور دیتے ہوئےکہا ہےکہ حکومت لچک دار ایکسچینج ریٹ کی پالیسی برقرار رکھے۔