20 اپریل ، 2022
نو منتخب وزیراعلیٰ پنجاب حمزہ شہباز کی جانب سے حلف اٹھانے کے لیے دائر لگایا گیا اعتراض ختم ہونے کے بعد کیس سماعت کے لیے مقرر کر دیا گیا۔
لاہور ہائیکورٹ میں حمزہ شہباز کے حلف کے لیے درخواست اعظم نذیر تارڑ اور عطا اللہ تارڑ کی وساطت سے دائر کی گئی۔
حمزہ شہباز کی جانب سے دائر درخواست میں گورنر پنجاب اور چیف سیکرٹری پنجاب کو فریق بناتے ہوئے کہا گیا کہ 16 اپریل کو 197 ووٹ لیکر قائد ایوان منتخب ہو چکا ہوں، قانون کے مطابق گورنر کو وزیر اعلیٰ کا حلف لینا تھا لیکن انکار کر دیا گیا۔
درخواست میں کہا گیا کہ گورنر اپنی ذمہ داریاں پوری نہ کر کے آئین کی خلاف ورزی کے مرتکب ہو رہے ہیں، لاہور ہائیکورٹ گورنر پنجاب کو حلف لینے کے احکامات جاری کرے۔
لاہور ہائیکورٹ آفس کی جانب سے حمزہ شہباز کی جانب سے دائر درخواست میں گورنر پنجاب کو فریق بنانے پر اعتراض لگایا گیا۔
بعد ازاں حمزہ شہباز کی درخواست میں گورنر کے بجائے سیکرٹری ٹو گورنر کو فریق بنا دیا گیا جس کے بعد لاہور ہائیکورٹ آفس نے درخواست پر اعتراض ختم کرتے ہوئے سماعت کے لیے مقرر کر دیا۔
چیف جسٹس لاہور ہائیکورٹ جسٹس امیر بھٹی جمعرات کو کیس کی سماعت کریں گے۔
یاد رہے کہ گزشتہ روز بھی لاہور ہائیکورٹ نے حمزہ شہباز کی درخواست نامکمل ہونے کی بنا پر واپس کر دی تھی۔