26 اپریل ، 2022
پاکپتن سے ملنے والی کراچی کی رہائشی دعا زہرہ کا نکاح نامہ سامنے آنے پر بختاور بھٹو زرداری نے بھی رد عمل کا اظہار کیا ہے۔
ٹوئٹر پر بختاور بھٹو نے دعا زہرہ کا نکاح نامہ شیئر کرتے ہوئے بیان جاری کیا۔
بختاور بھٹو نے کہا کہ یہ نکاح قانونی نہیں ہے کیونکہ دعا صرف 14 برس کی ہے لہٰذا ظاہر ہے کہ بچی کو نکاح پر مجبور کیا گیا۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ لڑکے پر اغوا کا مقدمہ دائر کرنا چاہیے اور کم عُمری کی شادی کے نکاح نامے پر دستخط کرنے والے نکاح خواں کو گرفتار کیا جانا چاہیے۔
یاد رہے کہ پولیس نے دعا زہرہ کو پاکپتن سے اپنی تحویل میں لے لیا ہے ، اس حوالے سے دعا کا ایک ویڈیو بیان بھی سامنے آیا ہے۔
ویڈیو بیان میں دعا زہرہ نے کہا کہ ’میں اپنی مرضی سے اپنے گھر سے آئی ہوں، میرے گھر والے زبردستی میری شادی کسی اور سے کرانا چاہ رہے تھے، وہ مجھے مارتے تھے، جس پر میں راضی نہیں ہوئی، اپنی مرضی سے آئی ہوں کسی نے اغوا نہیں کیا جب کہ گھر سے کوئی قیمتی سامان نہیں لائی، گھر والے میری عمر غلط بتارہے ہیں، میری عمر 18 سال ہے، اپنی مرضی سے ظہیر احمد سے کورٹ میرج کی ہے، کوئی زبردستی نہیں ہوئی لہٰذا مجھے تنگ نہ کیاجائے، اپنے گھر میں شوہر کے ساتھ بہت خوش ہوں‘۔