01 مئی ، 2022
وفاقی وزیر داخلہ رانا ثناء اللہ نے مسجد نبوی واقعے پر شدید غم و عصے کا اظہار کرتے ہوئے سابق وزیراعظم عمران خان کو فتنہ قرار دیتے ہوئے ان کی گرفتاری کا واضح اشارہ بھی دیدیا۔
ایک بیان میں رانا ثناء اللہ نے کہا کہ روضہ رسول ﷺ کے تقدس کو پامال کرنے والوں کے خلاف مقدمہ درج نہ کرنے کا کوئی جواز نہیں ہے، جو بھی شہری کارروائی کے لیے آئے گا حکومت رکاوٹ نہیں بنے گی۔
وزیر داخلہ نے کہا کہ باقاعدہ منصوبہ بندی کے تحت لوگوں کو ابھارا گیا، کچھ لوگ برطانیہ سے انیل مسرت اور صاحبزادہ جہانگیر کی سربراہی میں سعودی عرب آئے، ان لوگوں نے جو عمل کیا ہے اس پر قطعی معافی نہیں دی جائے گی۔
رانا ثناء اللہ نے چیئرمین تحریک انصاف کو فتنہ قرار دیتے ہوئے کہا کہ انہیں بالکل گرفتار کیا جائے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ کیا کبھی کسی نے چاند رات کو احتجاج کی کال دی ہے، لوگ چاند رات کو لوگوں کوگلے لگاتے ہیں، یہ شخص نوجوان نسل کو گمراہ کرنے پر تلا ہوا ہے۔
وفاقی وزیر نے کہا کہ سعودی عرب نے کچھ لوگوں کو ڈی پورٹ کرنے اور ان کے خلاف کارروائی کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
شیخ رشید سے متعلق رانا ثناء اللہ نے کہا کہ ذاتی عناد اور سیاست کو مسجد نبوی ﷺ تک لے جانے کا کوئی تصور نہیں کر سکتا، یہ پاگل انسان ایسے حرکتیں کرتا رہا ہے، گفتگو اور پریس کانفرنس دیکھ لیں، شیخ رشید کی پریس کانفرنس کے بعد کیا کسی ثبوت کی ضرورت ہے۔
بعد ازاں پریس کانفرنس میں رانا ثناءاللہ کا کہنا تھا کہ حکومت اس معاملے میں میرٹ اور قانون پر عمل کرے گی، جن لوگوں پر الزام ہے وہ آئیں اور اپنی وضاحت پیش کریں، حکومت اس معاملے میں قطعاً کوئی مداخلت نہیں کرے گی۔
وزیرداخلہ کا کہنا تھا کہ آپ لوگ جھوٹے مقدمے بنا کر ہمیں جیلوں میں ڈالتے رہے ہیں، سیاسی اختلاف کو سیاست کے میدان کی حد تک رہنے دیں، اگر آپ لوگوں کو گھروں سے نہیں نکلنے دیں گے تو آپ بھی گھروں سے نہیں نکل سکیں گے۔